آزاد میدان میں31مارچ کوطلاق ثلاثہ بل کیخلاف احتجاجی ریالی

آل انڈیا مسلم پر سنل لا بورڈ کی تحریک پر تا حال ملک کے 80شہروں میں ایک کروڑ سے زائد مسلم خواتین کے مظاہرے
ممبئی۔28مارچ ( سیاست ڈاٹ کام) عروس البلاد ممبئی میں طلاق ثلاثہ بل کے خلاف اور تحفظ شریعت کے حوالے سے ہفتہ 31مارچ کو ہونے والے خواتین کے احتجاجی مظاہرہ کے لیے شہر میں تیاریوں کاسلسلہ جاری ہے ۔ اس سلسلے میں گزشتہ شب جنوبی ممبئی میں واقع اسلام جمخانہ مسلم علمائے کرام ،عمائدین ،سماجی اور دیگر شہریوں نے مطالبہ کیا کہ تین طلاق بل کو حکومت فوری طورپر واپس لے ،کیونکہ یہ شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم میں کھلی مداخلت ہے ،جسے برداشت نہیں کیا جائیگا۔اس موقع پر مسلم خواتین کے حقوق کے حوالے سے جھوٹا پروپیگنڈہ بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔سیوا نامی تنظیم کے سربراہ اور سابق ایم ایل اے ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی کی سربراہی میں منعقد ہ مشاورتی اجلاس میں یوسف ابراہانی نے کہا کہ 31مارچ کو آزاد میدان میں ہونے والی مسلم خواتین ،تحفظ شریعت ریلی کی تیاری میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جاری ہے ،اور حکومت کو یہ باور کرنا ہے کہ وہ غلط بیانی اور جھوٹے پروپیگنڈے سے باز رہے ۔کیونکہ ایک کروڑسے زائد خواتین نے ملک بھر کے بڑے شہروں میں سڑکوں پر نکل کر شریعت کوبچانے کا اعلان کیا ہے ۔مذکورہ میٹنگ میںاتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ تحفظ شریعت کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں اور تمام فرقوں اورمسالک کے عوام کو ساتھ لیکر چلا جائیگا۔دریں اثناء ویشالی نگر کے مدنی باغ میں ایک ہزار سے زائد خواتین کے مجمع کو خطاب کرتے ہوئے ذکیہ فرید شیخ نے کہا کہ تحفظ مسلم خواتین کے نام پر لوک سبھا میں پا س ہو جانے والا بل جو کہ درحقیقت شر یعت اور مسلم سماج کے خلاف ہے،اس کو راجیہ سبھا میں پاس ہوجانے اور اس کو قانون بننے سے رکوانے کے لئے آل انڈیا مسلم پر سنل لا بورڈ کی تحریک پر اب تک ملک کے بڑے 80شہروں میں لاکھو ں کی تعداد میں مسلم خواتین احتجاجی ریلی کے ذریعہ اپنے غم و غصہ اور شریعت سے اپنی محبت کا بے باکانہ اظہار کر چکی ہیں۔ اب اس سلسلہ کو تاریخی مقام تک پہونچانے کے لئے عروس البلاد ممبئی کی غیور مسلم خواتین پْر عزم ہیں اور31 مارچ کو آزاد میدان کو اپنی حمیت ِ دینی کا گواہ بنانا چاہتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہارحیدر آباد سے آنے والی مہمانِ خصوصی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ویمن ونگ کی صدر ڈاکٹر اسماء زہرہ نے پرْہجوم خواتین کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے ہماری دولتیں چھین لی جائے اور رشتے داروں کو دور کر دیا جائے ہم کو سب گوارا ہے لیکن کوئی ہم سے ہمارا دین چھین لے ہم کو با لکل بھی گوارا نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم عورتیں مسلم معاشرے میں سب سے زیادہ محفوظ اوربا عزت ہیں، یہ باتیں دشمنوں کو ہضم نہیں ہوتی، اس وجہ سے دشمن اس پْر سکون تانے بانے کو در برہم کرنے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں اور اس کیلئے مسلم عورتوں کو مظلومیت اور بے چارگی کی تصویر بنا کر پیش کر رہے ہیں اور اس کام کیلئے انہوں نے کچھ نام نہاد مسلم عورتوں کو استعمال بھی کیا۔ لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ ملک بھر میں مسلم غیور خواتین نے مثالی پْر امن احتجاج کے ذریعہ اْن کے سازش کے پردے کو فاش کردیا اور بتا دیا کہ ہم اپنی شریعت سے خوش ہیں اور اس میں ہم کسی بھی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کر سکتے۔