آزادی صحافت پر روک اور حکومت کے مخالف اقدامات کی مذمت

آوٹ لک میگزین میں مضمون کی اشاعت پر کارروائی کے خلاف ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا کا بیان
حیدرآباد /5 اگست ( سیاست نیوز ) ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا نے میڈیا کے خلاف کارروائی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔ حکومت تلنگانہ کے اقدامات کو مخالف صحافت ٹھہراتے ہوئے ایڈیٹرس گلڈ نے آوٹ لک کے خلاف کارروائی پر سخت احتجاج درج کروایا ۔ ایڈیٹر گلڈ نے نئی ریاست میں آزادی صحافت پر روک اور مخالف اقدامات کی سخت مذمت کی ۔ مسٹر این روی صدر ایڈیٹرس گلڈ انڈیا نے حکومت کے اس اقدام اور پولیس کارروائی کو آزادی صحافت پر روک اور اظہار خیال کی آزادی پر پابندی لگانے کے مترادف قرار دیا اور اس اقدام کے خلاف صحافت کو متحدہ جدوجہد کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ علحدہ ریاست کا وجود جس جدوجہد اور نعرہ سے بلند ہوا اس کے برخلاف اقدامات تشویش کا سبب بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایڈیٹرس گلڈ کے پلیٹ فارم سے ایسے اقدامات کے خلاف متحدہ جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ چیف منسٹر تلنگانہ کی ایڈیشنل سی ایم او کے خلاف آوٹ لک میگزین نے نو بورنگ بابو کے نام سے ایک مضمون شائع کیا تھا اور اس مضمون کو ایڈیشنل سی ایم او محترمہ سمیتا سبھروال آئی اے ایس کے خلاف سمجھا جاتا ہے اور اس میں خاتون آئی اے ایس کی کردار کشی کی گئی اور اس توہین کے خلاف خاتون آئی اے ایس آفیسر کے شوہر مسٹر اکون سبھروال نے شکایت کی تھی جس کے خلاف سی سی ایس پولیس نے مقدمہ درج کرلیا اور اس خصوص میں پولیس کی جانب سے سخت کارروائی جاری ہے اور اس سلسلہ میں ریزیڈنٹ ایڈیٹر مادھوی ٹاٹا ایڈیٹران چیف کرشنا پرساد کارٹونسٹ سابل بھاٹیہ اور آوٹ لک کے صدر ڈرینل رائے سے سی سی ایس پولیس نے پوچھ تاچھ کی اور ان سے سوالات کئے گئے ۔ ایڈیٹر گلڈ آف انڈیا نے اس طرح کے عمل پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے طریقہ کار کو تبدیل کریں ۔