آر جے ڈی کے مزید تین باغی ارکان اسمبلی کی پارٹی میں واپسی

پٹنہ ۔ 25 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے آج مزید تین باغی ارکان اسمبلی کو پارٹی میں واپس لانے میں کامیابی حاصل کرلی اور تمام 9 ارکان کی اسمبلی میں پریڈ کراتے ہوئے اسپیکر سے 13 باغی ارکان اسمبلی کو علحدہ گروپ تسلیم کئے جانے سے متعلق اعلامیہ منسوخ کرنے کی خواہش کی۔ لالو پرساد یادو آج صبح دہلی سے بہار پہنچ گئے تاکہ آر جے ڈی میں جاری ہلچل کو ختم کیا جاسکے۔ ان کی پارٹی کے 13 ارکان اسمبلی نے آر جے ڈی سے علحدگی اختیار کرتے ہوئے اسپیکر کو مکتوب روانہ کیا تھا۔ وہ آج 9 ارکان اسمبلی کو لیکر اسمبلی پہنچے اور اسپیکر سے ملاقات کی۔ لالو پرساد یادو سیکل رکشا چلاتے ہوئے راج بھون گئے اور اعلامیہ کے خلاف گورنر سے نمائندگی کی ۔

اس سے پہلے لالو پرساد یادو نے 9 باغی ارکان اسمبلی کے ساتھ ایک گھنٹہ طویل اجلاس منعقد کیا جنہوں نے پارٹی سے انحراف کی تردید کی تھی۔ اسمبلی کو مارچ کے دوران بعض آر جے ڈی کارکنوں نے اسپیکر ادئے نارائن چودھری کی رہائش گاہ پر سنگباری کی۔ اسمبلی میں لالو پرساد یادو نے 9 ارکان اسمبلی کے انفرادی مکتوب اور اس کے علاوہ آر جے ڈی لیجسلیچر پارٹی لیڈر عبدالباری صدیقی کا مکتوب سکریٹری اسمبلی پھول جھا کو پیش کیا کیونکہ اسپیکر ان کے چیمبر میں موجود نہیں تھے ۔ قبل ازیں برہم آر جے ڈی سربراہ نے ارکان اسمبلی کے انحراف کیلئے چیف منسٹر بہار نتیش کمار کو مورد الزام ٹھہرایا ۔ لالو نے دہلی سے ذریعہ طیارہ پہونچنے کے بعد اخباری نمائندوں کو بتایا کہ وہ اسکینڈل کے ماسٹر ہیں ۔ بی جے پی سے علحدگی کے بعد وہ حریف پارٹیوں کے ایم ایل ایز کو دبوچنے سے تک گریز نہیں کررہے ہیں ۔

لالو نے کہا کہ نتیش کمار نے اسپیکر اودے نارائن چودھری کے ساتھ مل کر آر جے ڈی میں پھوٹ ڈالنے کی سازش رچائی ۔ ساری دنیا نے دیکھا کہ اُن کی سازش اُلٹی پڑ رہی ہے ۔ تاہم اسپیکر نے لالو کے الزام کو بکواس قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور کہا کہ اُن کا فیصلہ قانونی جواز پر مبنی ہے ۔ ’’میں نہیں جانتا کون ٹیلی ویژن چینلوں پر کیا کیا کہہ رہا ہے ؟ لیکن اسمبلی سکریٹریٹ نے درست فیصلہ کیا ہے ۔ سکریٹریٹ کا فیصلہ قانونی ہے ‘‘۔ تین ایم ایل ایز رام لکھن رمن ، انرودھ کمار اور جتیندر کمار رائے اس میٹنگ کیلئے اُن چھ ساتھیوں کے علاوہ حاضر ہوئے جنھوں نے تردید کی کہ وہ پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔ دیگر چھ ایم ایل ایز عبدالغفور ، للت یادو ، فیاض احمد ، درگا پرساد سنگھ ، چندرشیکھر اور اخترالاسلام شاہین کو کل شام میڈیا سے روبرو کرایا گیا تھا ۔ 13 ایم ایل ایز میں سے 4 بشمول سمراٹ چودھری جو اسمبلی میں چیف وہپ ہیں ،

اختر الایمان ، جاوید اقبال انصاری اور راگھویندر پرساد سنگھ آج کی میٹنگ میں شریک نہیں ہوئے۔ لیجسلیچر پارٹی لیڈر عبدالباری صدیقی اور پارٹی سکریٹری جنرل و ایم پی رام کرپا ل یادو کے بشمول دیگر آج رابڑی دیوی کی 10 ، سرکولر روڈ کی قیامگاہ پر منعقدہ میٹنگ میں موجود تھے۔ رام کرپال یادو نے چیف منسٹر کو مورد الزام ٹھہرایا کہ انھوں نے اپنی اقلیتی حکومت کو بچانے کیلئے انحراف کی سازش رچائی ۔ بھائی بریندر نے الزام عائد کیا کہ سمراٹ چودھری نے دھوکہ سے ایم ایل ایز کی دستخطیں حاصل کئے ۔ دریں اثناء لالو نے 9 پارٹی ایم ایل ایز کے ساتھ پانچ دیگر لیجسلیچر کے ہمراہ اسمبلی احاطہ پہونچ کر اسمبلی سکریٹری پھول جھا کو ایک مکتوب حوالے کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسپیکر اودے نارائن اسمبلی اعلامیہ سے دستبردار ہوجائیں جس میں علحدہ شدہ گروپ کو تسلیم کیا گیا ہے ۔