ممبئی 2جون (سیاست ڈاٹ کام )مکان ‘ آٹو اور کارپوریٹ قرضہ جات امکانہے کہ سستے ہوجائیں گے کیونکہ ریزرو بینک نے آج اپنی شرح سود میں جاریہ سال تیسری مرتبہ 0.25 فیصد تخفیف کی ہے تا کہ سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہوسکے۔ آر بی آئی نے اشارہ دیا کہ ممکن ہے کہ قریبی عرصہ میں بازاروں میں اسٹاف روانہ کرنے کیلئے مسابقت شروع ہوجائے گی ۔ مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے آر بی آئی گورنر رگھو رام راجن نے شرح سود میں کمی کردی ۔ حالانکہ حسب معمول برسات کے بارے میں اور قیمتوں پر اس کے ہونے والے اثرات کے بارے میں اندیشے ہنوز برقرار ہیں۔ گورنر نے بینکوں سے خواہش کی کہ وہ بھی آر بی آ:ی کی تقلید کریں اور شرح سود میں تخفیف کا فائدہ صارفین تک پہنچائے۔ 0.25 فیصد تخفیف جنوری سے لاگو ہوگی۔ یہ انفرادی اور کارپوریٹ قرض حاصل کرنے والوں کو دی جائے گی ۔ زیادہ تر بینک کاروں کا احساس ہے کہ آج کی شرح کی تخفیف جو آر بی آئی کی جانب سے کی گئی ہے قرضوں کی گنجائش میں اور ڈپازٹ کی شرحوں میں کمی کرتی ہے ۔ سرکاری شعبہ کی الہ آباد برانچ پہلی بینک بن گئی ہے جس نے قرضوں کی شرح میں 0.3 فیصد کمی کی ہے ۔ 2015-16 کیلئے دوسری دو ماہی مالیاتی پالیسی کا بیان جاری کیا گیا ہے جس کی خصوصیات میں سی آر آر میں کوئی تبدیلی نہ کرنا ‘ لازمی لیویڈیٹی تناسب 21.5 فیصد برقرار رکھنا ‘افراط زر میں جنوری 2016 سے 6فیصد اضافہ کی توقع ‘ طاقتور غذائی پالیسی انتظامیہ کی ضرورت پر زور تا کہ افراط زر کو قابو میںرکھا جاسکے ‘ شرح ترقی کی پیش قیاسی 2015-16 کیلئے 7.8 فیصد سے کم کر کے اپریل میں 7.6 فیصد کردیا جانا ‘ بینکوں سے شرح سود میں تخفیف کے قواعد قرضہ داروں تک پہنچانے کی ہدایت ‘سرکاری بینکوں میں سرمایہ جمع کروانا شامل ہیں ۔ تیسری دو ماہی پالیسی بیان کا اجراء 4 اگست کو مقرر کیا گیا ہے ۔