پرانے نوٹوں کو بتدریج بند کردیا جائے گا ، اے ٹی ایم کو 200 روپئے کے نوٹوں کا متحمل بنانے کی کوشش
حیدرآباد۔ 2اکٹوبر (سیاست نیوز) ریزرو بینک آف انڈیا بہت جلد 100 کے نئے کرنسی نوٹ جاری کرے گا اور ان نوٹوں کی اجرائی کے بعد بتدریج پرانے 100کے نوٹ کے چلن کو ختم کیا جائے گا لیکن اس عمل کی تکمیل میں کسی کو کوئی دشواری نہ ہو اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے گا۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے ذرائع کے مطابق ملک میں نئے ڈیزائن کی کرنسی کا سلسلہ شروع ہوا ہے اور اس سلسلہ کے طور پر نئے 100 اور 10کے کرنسی نوٹ جاری کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کئے جانے لگے ہیںاور آر بی آئی نئے کرنسی نوٹوں کے ڈیزائن کو قطعیت دینے کے مراحل میں ہے۔ 8نومبر کو کرنسی تنسیخ کے بعد حکومت نے 2000 اور 500کے نئے کرنسی نوٹ کی اجرائی کے ذریعہ نئے نوٹوں کے چلن کی شروعات کی تھی اور حالیہ عرصہ میں 200 کی نئی نوٹ کے علاوہ 50کے نئے نوٹ جاری کئے گئے تھے اور اب 100 کے علاوہ 10کے نئے کرنسی نوٹ جاری کرنے کے سلسلہ میں منصوبہ بندی کو قطعیت دیدی گئی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ڈیزائن کو قطعیت دیئے جانے کے بعد نئی کرنسی کی اشاعت کا عمل شروع ہو جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ریزرو بینک آف انڈیا نے فیصلہ کیا ہے کہ 200 کے نئے کرنسی نوٹ فوری طور پر اے ٹی ایم کے ذریعہ جاری نہیں کئے جائیں گے لیکن ملک بھر میں موجود اے ٹی ایم کو ان نوٹوں کی اجرائی کے متحمل بنانے کے بعد ہی ان کے ذریعہ نئی کرنسی کی اجرائی کو ممکن بنایاجائے گا۔ بتایاجاتا ہے کہ ملک بھر میں موجود 1لاکھ 4ہزار 500 اے ٹی ایم مراکز کو نئے نوٹوں کی اجرائی و جمع کا ہم آہنگ بنانے کے بعد ہی اس سلسلہ میں فیصلہ کیا جائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے نئے کرنسی نوٹوں کے سائز میں جو تخفیف اور نئے ڈیزائن جو تیار کئے ہیں ان کے مطابق اے ٹی ایم مراکز کو بنانے تک کوئی اے ٹی ایم ان نئے کرنسی نوٹوں کو جاری نہیں کر پائے گا اسی لئے جلد از جلد 100 کے علاوہ 10کے نئے کرنسی نوٹوں کی اجرائی کے سلسلہ میں اقدامات کئے جا رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ آئندہ ماہ کے اواخر تک نئے ڈیزائن کے 100 اور 10کے کرنسی نوٹ کی اجرائی کو یقینی بنادیا جائے گا۔ریزرو بینک آف انڈیا کے ذرائع کے مطابق ملک بھر میں کرنسی کی قلت کے خاتمہ کیلئے چھوٹے نوٹوں کی اجرائی کو ناگزیر تصور کیا جا رہا ہے اور 100اور 10 کے نوٹوں کی اجرائی کے ساتھ 20کی نئی نوٹ کے سلسلہ میں بھی کوئی قطعی فیصلہ کیا جاسکتا ہے کیونکہ جو نوٹ بازار میں موجود ہیں ان کرنسی نوٹوں میں کسی کو منسوخ نہیں کیا جائے گا بلکہ انہیں تبدیل کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔