سرینگر ۔ 2 سپٹمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر عمر عبداﷲ نے بی جے پی کے ساتھ منعقدہ آر ایس ایس کے رابطہ اجلاس پر تنقید کی اور دریافت کی کہ اس ( آر ایس ایس ) کو کس طرح ایک سماجی تنظیم کہا جاسکتا ہے ۔ عمر عبداﷲ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’تو آر ایس ایس بھی اب مودی حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے 3 روزہ اجلاس منعقد کی ہے ۔ کوئی مجھ سے یہ جاننا چاہے گا کہ آیا یہ ( آر ایس ایس ) اب بھی کوئی سماجی تنظیم ہے ‘‘۔ عمر عبداﷲ کے یہ تبصرے ایک ایسے وقت منظرعام پر آئے ہیں جب آر ایس ایس اور بی جے پی کے سرکردہ قائدین دہلی میں جاری تین روزہ رابطہ اجلاس میں شرکت کررہے ہیں تاکہ نریندر مودی حکومت کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کی کارکردگی اور اس کو درپیش چیلنجس کا جائزہ لیا جاسکے ۔ آر ایس ایس کے اس اجلاس پر کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتیں بھی مسلسل تنقید کررہی ہے ، ملک کی اکثر اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ مودی حکومت دراصل آر ایس ایس کے خفیہ ایجنڈے پر کام کررہی ہے ۔ کئی جماعتوں نے مرکزی حکومت پر تعلیم اور دیگر شعبوں کو زعفرانی رنگ دینے کا الزام بھی عائد کیا ہے ۔ تاہم حکومت ان الزامات کی تردید کرتی رہی ہے ۔