کانگریس کی مجلس عاملہ کا اجلاس ‘ گاندھیائی اور سنگھی نظریات کی جنگ ‘ ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجے والا کی پریس کانفرنس
ناگپور۔ یکم اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے آج الزام عائد کیا کہ آر ایس ایس اور پاکستان ایک ہی سکے کے دو رُح ہیں ۔ دونوں نفرت ‘ تشدد اور عوام میں انتشار کی تشہیر و ترویج کرتے ہیں ۔ اپوزیشن پارٹی نے بی جے پی کو برطانوی حکمرانوں کے مترادف قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ دونوں نے ’’ پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو ‘‘ کی پالیسی پر عمل کیا اور ہندوستان کو لوٹ لینے والوں کی سرپرستی کی ۔ ہندوستان کو لوٹنے والے آخر کار ملک سے باہر فرار ہوگئے ۔ کانگریس نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ برسراقتدار پارٹی نے کہا تھا کہ اپوزیشن پارٹی اور پاکستان دونوں وزیراعظم نریندر مودی کی اقتدار سے بیدخلی چاہتے ہیں ‘ اس پر کانگریس نے جوابی وار کرتے ہوئے یہ الزام عائدکیا ۔ کانگریس کی جانب سے رافیل سودے پر کئی بار تنقید کی گئی ۔ صدر بی جے پی امیت شاہ نے حال ہی میں سوال کیا تھا کہ کیا اپوزیشن پارٹی بین الاقوامی مہاگٹھ بندھن مودی کے خلاف تیار کررہی ہے ۔ ایک پریس کانفرنس سے کانگریس کی مجلس عاملہ کے سیوا گرام واردھا میں انعقاد سے پہلے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ آر ایس ایس کا نظریہ گاندھیائی نظریہ کے برعکس ہے ۔ گاندھی جی اور کانگریس برطانیہ سے لڑرہے تھے جب کہ آر ایس ایس خاموش بیٹھی ہوئی تھی ۔ آر ایس ایس نے سماج کے کسی بھی طبقہ کی نمائندگی نہیں کی ‘ اُسے صرف تشدد میں یقین ہے اور یہی اُس کی مقبولیت کی بنیاد ہے ۔ نفرت اور تعصب ہی اس کے اہم مرکز توجہ ہیں ۔ پاکستان کے آر ایس ایس کے خلاف بیان کا حوالہ دیتے ہوئے سرجے والا نے کہا کہ پاکستان آر ایس ایس کی طرح تشدد کی تائید کرتا ہے اور نفرت اور انتشار کی سرپرستی کرتا ہے ۔ آر ایس ایس بھی تشدد کی تائید کرتی ہے ‘ کانگریس اور ہندوستانی عوام اس کی تائید نہیں کرتے ۔ سرجے والا نے کہا کہ سیواگرام میں کانگریس کی مجلس عاملہ کا اجلاس گاندھی جی کی کرم بھومی پر منعقد ہورہا ہے ‘ یہ تاریخی ہوگا ۔ یہ مہادیو بھون میں جو گاندھی آشرم سے صرف 300میٹر کے فاصلہ پر ہے منعقد کیا جائے گا ۔ یہ گاندھی اور گوڈسے کے نظریات کے درمیان جنگ ہے ‘ آپ گاندھی جی کے نظریہ کو اچھا قرار دیتے ہیں ‘ اُس کی طرح تصویریں کھنچواتے ہیں یہ سب اقتدار کے لئے کیا جاتاہے ۔ گاندھی کے افکار صرف وظیفہ لب ہیں جو برسراقتدار ہیں ‘ وہیں گاندھی جی کے افکار کے قاتل ہی ہیں ۔ انہوں نے مودی پر درپردہ تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہی لوگ گاندھی کے چشمہ اور تصویروں کی قسم کھاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی بنیاد جھوٹ ‘ خوف اور تکبر پر ہے ‘ اس پارٹی کو پہلے اپنی روح کو صاف ستھرا کرنا پڑے گا تاکہ گاندھی جی کو سمجھ سکے۔