آرمینیا کا دارالحکومت لاکھوں شہریوں کے احتجاج پر بند

ایراوان۔ 2 مئی (سیاست ڈاٹ کام) لاکھوں آرمینیا شہری آج دارالحکومت میں جمع ہوگئے۔ انہوں نے اہم ٹرانسپورٹ روابط کو اور سرکاری عمارتوں کی ناکہ بندی کردی۔ وہ برسراقتدار پارٹی کی جانب سے اپوزیشن قائد نیکول راشنگر کے وزیراعظم بننے کے امکان کو مسترد کرنے کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ یہ نافرمانی کا ایک بے مثال مظاہرہ تھا۔ احتجاجیوں میں عمر رسیدہ افراد ، طلبہ اور خانہ دار خواتین بھی شامل تھیں جن کے احتجاج کی وجہ سے ایراوان کے معمولات زندگی مفلوج ہوگئے۔ ٹریفک کیلئے سڑکیں اور ذیلی راستے بند کردیئے گئے۔ کئی دکانداروں نے اپنی دکانیں بند کردی تھیں۔ غریب ماسکو سے الحاق رکھنے والا ملک انتہائی سنگین سیاسی بحران کا شکار ہوگیا۔ گزشتہ ماہ اپوزیشن لیڈر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا گیا تھا۔ شہر میں آج احتجاجی مظاہرین قومی پرچم لہرا رہے تھے اور نعرے لگا رہے تھے۔ ’’آزاد غیرمنحصر آرمینیا ‘‘ آج ملک کی سڑکوں پر کارنیوال کے جلوس کی بجائے احتجاجی مظاہرین کا جلوس دیکھا جارہا تھا۔ جلوس کے صف اول کے حامی راشنگیان نے عہد کیا کہ عہدیداروں پر دباؤ میں اضافہ کیا جائے گا۔ مختلف پارٹیاں باہم تبادلہ خیال میں مصروف ہیں۔ انہیں یقین ہے کہ آخر کار عوام کی فتح ہوگی۔ قبل ازیں راشنگیان نے جو ہمیشہ خاکی رنگ کا ٹی شرٹ اور باسکٹ بال کی ٹوپی پہنا کرتے ہیں، کہا کہ عوام کی کامیابی یقینی ہے۔ مضافاتی ٹرین خدمات میں خلل اندازی پیدا ہوئی۔ ایرپورٹ کے راستے کی ناکہ بندی کردی گئی تھی جس کی وجہ سے مسافرین کو اپنے سامان کے ساتھ پیدل جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ سنٹرل بینک نے انتباہ دیا ہے کہ احتجاجیوں کو بینکوں کی کارکردگی متاثر نہیں کرنی چاہئے۔