فلسطینی عوام کی نظر میں اسرائیلی سابق وزیر اعظم بے رحم قصاب
یروشلم ۔ 11 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایرئیل شارون نے آج تل ابیب کے قریب واقع ایک دواخانہ میں آخری سانس لی۔ 85 سالہ شارون فالج کے حملے کے بعد گزشتہ آٹھ سال سے کوما میں تھے۔ ’’یروشلم پوسٹ‘‘ نے کہا کہ اسرائیل کے 11 ویں وزیراعظم شیبہ میڈیکل سنٹر میں انتقال ہوا۔ ان کی زندگی کے اس آخری لمحہ کے موقع پر تمام افراد خاندان موجود تھے۔
طویل عرصہ سے سخت علیل شارون کی حالت یکم جنوری سے بُری طرح بگڑ گئی تھی جس کے بعد سے ان کے دونوں بیٹے اومری اور غیلاد مسلسل ان کے ساتھ تھے۔ وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے شارون کی آخری رسومات کا سرکاری طور پر اہتمام کیا جائے گا جن میں شرکت کے لئے متعدد عالمی قائدین اسرائیل پہونچیں گے۔ شارون کی نعش کو نیغیف میں واقع ان کے باغیچہ میں بیوی لِلی کی قبر کے بازو دفن کیا جائے گا۔ کئی ممالک شارون کو اپنے ملک کی سلامتی کے لئے کئے جانے والے انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کے سبب ’’مسٹر سکیورٹی‘‘ کے نام سے یاد کیا کرتے ہیں۔
اسرائیل کی تمام بڑی جنگیں شارون کے دور میں لڑی گئی ہیں۔ وہ 1982ء کے درمیان لبنان پر اسرائیلی قبضہ کے پس پردہ اصل ذہنی سرغنہ تھے۔ اس قبضہ کے دوران لبنانی عیسائی جنگجوؤں نے اسرائیل سے سازباز کے ساتھ اسرائیلی نگرانی میں بیروت کے دو پناہ گزین کیمپوں صبرہ اور شطیلہ میں سینکڑوں بے بس فلسطینی مرد، خواتین اور بچوں کا بے رحمانہ قتل عام کیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں صبرہ اور شطیلہ کیمپوں کے فلسطینی پناہ گزین ، شارون کے جنگی مظالم کی یادوں پر آج بھی کانپ اُٹھتے ہیں۔ متنازعہ فوجی لیڈر آرئیل شارون کا سیاسی کیرئیر بھی ہمیشہ الجھن ، پریشانی اور تنازعات کا شکار رہا ۔ اسرائیلی انہیں بے پناہ احترام کی نگاہوں سے دیکھتے ہیں ۔ عرب اور بالخصوص فلسطینی شارون کو ان کی وحشیانہ و بے رحمانہ جنگی کارروائیوں کے سبب جنگی جرائم کا مجرم ، صبرہ شطیلہ کا قصاب اور بلڈوزر قرار دیتے ہیں ۔ شارون ہندوستان کا دورہ کرنے والے پہلے اسرائیلی وزیر اعظم بھی تھے جو واجپائی دور حکومت کے دوران 2003 میں ہندوستان کا دورہ کیا تھا ۔
شارون قاتل ، درندہ : الفتح
فلسطینی اتھاریٹی کے صدر محمود عباس کی پارٹی حماس کے ایک سینئیر لیڈر جیرئیل رجوب نے کہا کہ شارون ایک قاتل درندہ تھا جو سینکڑوں فلسطینی پناہ گزینوں کے علاوہ فلسطینی صدر یاسرعرفات کی موت کا بھی ذمہ دار ہے ۔ ہم یہ توقع کررہے تھے کہ اس ( شارون ) کو جنگی جرائم کی بین الاقوامی عدالت کے کٹہیرے میں ٹھہرایا جائے گا ۔۔