آدھار کے لزوم سے دستبرداری کی ہدایت

سپریم کورٹ کی رولنگ ، بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایت کالعدم

نئی دہلی۔ 24 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام )سپریم کورٹ نے آج مرکز کو ہدایت کی کہ سرکاری خدمات و فوائد سے استفادہ کیلئے آدھار کارڈ کو لازمی بنانے کیلئے اگر کوئی احکام جاری کئے ہیں تو فی الفور انھیں واپس لیا جائے۔ جسٹس بی ایچ چوہان اور جے چلمیشور نے عصمت ریزی کے ایک مقدمہ کے تصفیہ کیلئے سی بی آئی کو آدھارکارڈ کی تمام تفصیلات فراہم کرنے سے متعلق بمبئی ہائی کورٹ کی گوا بنچ کے احکام کو کالعدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’آدھار کو لازمی بنانے کیلئے اگر کوئی احکام جاری کئے گئے ہیں تو فی الفور ان سے دستبرداری اختیار کی جائے ‘‘ بنچ نے کہا کہ ملزم کی جانب سے تحریری اجازت دیئے جانے تک بائیومیٹرک یا کوئی دیگر تفصیلات کا انکشاف نہ کیا جائے ۔ تحقیقاتی ادارہ سی بی آئی نے گوا کے چند افراد سے بائیو میٹرکس ( ابہام انگشت) ، دیگر چند تفصیلات طلب کئے تھے تاکہ وہ واسکو کے ایک اسکول میں نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی کے مقام پر دستیاب نشانات و تفصیلات سے اس کا تقابل کیا جاسکے۔ عدالت عظمیٰ نے ستمبر 2013 ء میں جاری کردہ ایک عبوری حکمنامہ میں کہا تھا کہ سرکاری خدمات سے استفادہ کے لئے آدھار کارڈ کو لازمی قرار نہیں دیا جاسکتا نیز محض اس کارڈ کیلئے بھی کسی کوبھی ایسی سہولتوں سے محروم نہیں کیا جاسکتا ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ یو آئی ڈی(آدھار) کو اپنے پاس موجود بائیومیٹرک ڈیٹا کسی اور ایجنسی کو فراہم نہیں کرنا چاہئے ۔