آدھار قانون منصفانہ اور واجبی سپریم کورٹ کے اجلاس پر حکومت کا ادعا

نئی دہلی ۔ 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مرکز نے آج آدھار قانون کو سپریم کورٹ کے اجلاس پر جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک منصفانہ اور واجبی قانون ہے۔ وہ حق خلوت کے بارے میں عدالت سے تاریخی فیصلہ کے مطابق مدون کیا گیا ہے۔ 9 رکنی دستوری بنچ کے اجلاس پر گذشتہ سال 24 اگست کو مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ حق خلوت ایک بنیادی حق ہے اور اسے زندگی کا اٹوٹ حصہ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ دستور ہند کی دفعہ 21 کے تحت شخصی آزادی کی طمانیت دی گئی ہے۔ مرکز نے آج اس فیصلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ واجبی تحدیدات عائد کی گئی ہیں جو حق زندگی کے اصول کے مطابق ہیں اور حق خلوت کا بھی اس قانون کے ذریعہ احاطہ کیا جارہا ہے۔ مرکزی حکومت نے کہا کہ آدھار اسکیم کے جواز کا پانچ رکنی دستوری بنچ جائزہ لے رہی ہے۔ آدھار اسکیم رسائل اور مقاصد کے درمیان معقول اتحاد پیدا کرتے ہوئے آدھار اسکیم تیار کی گئی ہے اور ہر ایک کو مطمئن کرتی ہے۔ قانون داں وینو گوپال نے کہا کہ یہ قانون دستوری اعتبار سے کارکرد ہے اور اس کو مسترد کردینا عوام کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہوگا۔