آدرش رپورٹ جزوی طور پر قبول ،سیاستدانوں کو کلین چٹ

راہول گاندھی کی مداخلت کے بعد حکومت مہاراشٹرا کا اقدام ۔اپوزیشن کی جانب سے تنقید
ممبئی 2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )راہول گاندھی کی جانب سے تنبیہ کے بعد مہاراشٹرا حکومت نے آج آدرش اسکام جوڈیشیل پیانل کی رپورٹ کو جزوی طور پر قبول کرلیا اور سرزنش پانے والے بیورو کریٹس کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا لیکن سیاستدانوں ماسواء سابق چیف منسٹر اشوک چوان کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا کہ ’’اُن کے خلاف کسی بھی جرم کا انکشاف نہیں ہوا ہے‘‘۔ عدالتی کمیشن کی رپورٹ کو مسترد کرنے سے متعلق اپنے فیصلہ پر کابینی نظر ثانی کے بعد چیف منسٹر پرتھیوی راج چوان نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’سیاسی سرپرستی کے معاملے میں کمیشن نے ایسا نتیجہ اخذ نہیں کیا کہ وہ کوئی مجرمانہ حرکت میں ملوث ہوئے۔ آدرش پیانل رپورٹ میں مصرحہ سیاسی سرپرستی کے معاملہ میں ہم نے کوئی مجرمانہ عمل نہیں پایا ہے‘‘۔ یہ نظر ثانی ایک ہفتے بعد ہوئی ہے جبکہ نائب صدر کانگریس نے دو رکنی پیانل کی تحقیقات کو مسترد کرنے سے متعلق حکومت کے فیصلہ پر اپنی ناراضگی برسر عام ظاہر کی تھی۔

اس پیانل نے مختلف عہدیداروں اور سیاستدانوں بشمول چار سابق وزرائے اعلی کی قانونی گنجائشوں کی ’’صریح خلاف ورزیوں ‘‘ پر سرزنش کی ہے ۔ کابینہ نے اس رپورٹ کو مسترد کردیا تھا جس کے بعد اسے 20 ڈسمبر کو قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا گیا ۔ تب چوان نے کہا تھا کہ اس رپورٹ کو مسترد کرنے کا فیصلہ ’’عوامی مفاد میں‘‘ کیا گیا ۔ ’’شخصی طور پر میں اس فیصلہ سے متفق نہیں ہوں ۔انہیں (مہاراشٹرا )اس پر نظر ثانی کرنا چاہئے ،‘‘ راہول نے ایک ہفتہ قبل یہ بات دہلی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہی تھی جہاں چیف منسٹر چوان بھی موجود تھے ۔ بعد میں چوان نے کہا تھا کہ وہ کوئی فیصلہ سے قبل اپنی کابینہ سے مشاورت کریں گے۔دریں اثناء اپوزیشن بی جے پی اور شیو سینا کے علاوہ عام آدمی پارٹی نے عدالتی کمیشن کی رپورٹ کی جزوی قبولیت پر حکومت کوہدف تنقید بنایا۔ صدر ریاستی بی جے پی دیویندر فدناویس نے کہا کہ یہ بالکلیہ فریب ہے، ہم حکومت کے عمل کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور اس فیصلہ کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع ہوں گے۔ کانگریس حلیف اور مخلوط حکومت کی شراکت دار این سی پی نے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے درست قرار دیا ہے۔