آدرش اسکام سے چاوان کا نام حذف کرنے سی بی آئی کی درخواست

ممبئی ۔16 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) سی بی آئی نے آدرش ہاؤسنگ اسکام کے ملزمین کی فہرست میں سے مہاراشٹرا کے سابق وزیراعلیٰ اشوک چاوان کے نام کو حذف کرنے کیلئے ایک خصوصی عدالت سے رجوع کیا ہے تاکہ گورنر کی جانب سے اشوک چوہان کے خلاف تادیبی کارروائی سے انکار کے بعد خصوصی عدالت سے اس سلسلہ میں منظوری حاصل کی جاسکے۔

خصوصی پبلک پراسکیوٹر بھرت بدامی نے سی بی آئی عدالت کے جج ایس جی دیگھے کے اجلاس پر ایک درخواست کاادخال کیا ہے جہاں اُن سے استدعا کی گئی ہے کہ آدرش ہاؤسنگ اسکام میں جن 13 ملزمین کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی ہے ، اس فہرست میں سے سابق وزیراعلیٰ کا نام حذف کرنے کی اجازت دی جائے ، جس کیلئے اشوک دیگھے نے گورنر کے فیصلہ کا بھی حوالہ دیا۔ عدالت اس درخواست پر اپنا فیصلہ 18 جنوری کو سنائے گی ۔ دوسری طرف سی بی آئی درخواست کو عدالت کی جانب سے قبول کئے جانے پر چاوان نے راحت کی سانس لی ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ایک بار پھر ضروری ہے کہ ایک عدالتی تحقیقاتی کمیشن حکومت مہاراشٹرا کی جانب سے تشکیل دیا گیا تھا

جس میں چوہان کو دو دیگر سابق وزرائے اعلیٰ آنجہانی ولاس راؤ دیشمکھ اور سشیل کمار شنڈے کو بھی ہاؤسنگ سوسائٹی کے ضوابط اور قواعد کی خلاف ورزی کا مرتکب قررا دیتے ہوئے ملزمین سے تعبیر کیا تھا کہ چوہان اور اُن کے رشتہ داروں میں یقینا سازباز تھی جس کا فائدہ اُن کے قریبی رشتہ داروں نے اُٹھایا اور سوسائٹی کی رکنیت سازی میں بھی بدعنوانیاں ہوئی ہیں ، یاد رہے کہ آدرش اسکام کے منظرعام پر آنے کے بعد 55 سالہ سابق وزیراعلیٰ کو اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینا پڑ تھا ۔ انھوں نے فرد جرم میں دیگر ملزمین کے ساتھ اُن کے نام کی شمولیت کو یہ کہکر چیلنج کیا تھا کہ ریاستی گورنر سے اس تعلق سے اجازت حاصل کرلی گئی ہے جہاں اُن کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاسکتی ۔ واضح رہے کہ حکومت مہاراشٹرا نے آدرش اسکام کی رپورٹ کو ابتداء میں مسترد کردیا تھا تاہم بعد میں راہول گاندھی کی ناراضگی کے بعد اس اسکام کی رپورٹ کے محض ایک حصہ کو ہی قبول کرنے کا اعلان کیا ہے ۔