حالات میں کیا تبدیلی ہوئی، ہائی کورٹ کا استفسار، 17 اپریل کو سماعت
ممبئی5اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بامبے ہائی کورٹ نے مہاراشٹر کے گورنر سی ایچ ودیا ساگر راؤ سے آدرش گھوٹالے سے منسلک کیس میں ان کے ایک فیصلے کو لے کر سوال پوچھے ہیں۔کورٹ نے راؤ سے پوچھا کہ آخر حالات میں ایسی کون سی تبدیلی آئی، جس کی وجہ سے مہاراشٹر کے گورنر نے آدرش سوسائٹی گھوٹالے میں ابتدائی انکار کے بعد سابق وزیر اعلی اشوک چوان کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی۔سی بی آئی کو سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری کے گورنر سی ودیا راؤ کے فیصلے کے خلاف اشوک چوان کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس آروی مورے کی بنچ نے یہ وضاحت طلب کی ہے۔ ودیاراؤ نے فروری 2016 میں سی بی آئی کو سابق وزیر اعلیٰ چوہان کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دی تھی۔ اشوک چوہان کانگریس کے ایم پی ہیں۔ ان پر تعزیرات ہند کی دفعہ 120 بی اور 420 کے تحت بالترتیب مجرمانہ سازش اور دھوکہ دہی کرنے کے علاوہ اینٹی کرپشن ایکٹ کے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ چوہان کی جانب سے پیش ہوئے ان کے وکیل امت دیسائی نے عدالت کو بتایا کہ گورنر نے پہلے اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا، لیکن بعد میں سی بی آئی نے جب دوبارہ نئے مواد کے ساتھ ان کے خلاف گورنر سے درخواست کی تو انہوں نے اجازت دے دی۔اس پر دیسائی نے کہا کہ سی بی آئی جیسا کہہ رہی ہے ویسا کچھ نہیں ہے ۔ صرف یہی تبدیلی آئی تھی کہ اس وقت ایک عدالتی کمیشن نے اپنے کچھ نتیجہ دیے تھے اور ہائی کورٹ نے اپنی ایک رائے دی تھی، لیکن ہائی کورٹ نے ان سب کو نہیں مانتے ہوئے چوہان کی طرف سے اس معاملے میں اپنے آپ کو ملزم بتانے کی حقیقت کو نکالنے کی مانگ کو تسلیم نہیں کیا۔جسٹس مورے نے دریافت کیا کہ حالات میں کیا تبدیلی پیش آئی ؟ پہلے انکار کے بعد دوبارہ منظوری کیوں دی گئی؟ کیا بدل گیا تھا ؟ اب اس مسئلے پر سماعت 17 اپریل کو ہوگی اور اس میں مہاراشٹر کے اٹارنی روہت دیو کوحاضررہنا ہوگا۔