آج چھٹے مرحلے کی رائے دہی

نئی دہلی۔ 23 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا انتخابات کا سب سے بڑا دوسرا مرحلہ کل ہورہا ہے جس میں 180 ملین سے زائد رائے دہندگان 117 لوک سبھا حلقوں کے لئے امیدوار کا انتخاب کریں گے۔ ایک ہفتہ قبل سب سے بڑا پہلا مرحلہ 121 نشستوں کے لئے ہوچکا ہے۔ کل 11 ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقہ پڈوچیری میں چھٹے مرحلے کی رائے دہی مقرر ہے جس میں 2,076 امیدواروں کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔ وزارتِ عظمیٰ کے عزائم رکھنے والے انا ڈی ایم کے سربراہ جیہ للیتا اور سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو بھی انتخابی دوڑ میں شامل ہیں۔ ریاست مہاراشٹرا میں کل رائے دہی مکمل ہوجائے گی۔ جن 117 نشستوں پر کل رائے دہی ہورہی ہے، وہاں 2009ء انتخابات میں کانگریس نے 36 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ بی جے پی وزارتِ عظمیٰ امیدوار نریندر مودی نے جاری انتخابی مہم کے تحت ٹاملناڈو میں سات جلسوں سے خطاب کیا۔ مہاراشٹرا میں حکمراں کانگریس۔ این سی پی اتحاد کو مخالف حکومت لہر کا سامنا ہے

اور اس کا مقابلہ بی جے پی۔ شیوسینا اتحاد سے ہے۔ اُترپردیش میں جہاں 12 نشستوں پر رائے دہی ہونے والی ہے، اہم امیدواروں میں ملائم سنگھ یادو کی بہو ڈمپل یادو، وزیر اُمور خارجہ سلمان خورشید، امر سنگھ اور ہیما مالینی شامل ہیں۔ لوک سبھا میں قائد اپوزیشن سشما سوراج یہاں انتخابی مقابلہ میں شریک ہیں۔ رائے دہی کا عمل چھتیس گڑھ (7 نشستیں)، آسام (6 نشستیں)، راجستھان (5 نشستیں) اور جھارکھنڈ (4 نشستیں) میں بھی مکمل ہوجائے گا۔ کرکٹر سے سیاست داں بننے والے محمد اظہرالدین راجستھان سے انتخابی مقابلہ میں شریک ہیں۔ بہار میں رائے دہی 7 نشستوں پر ہوگی۔ جموں و کشمیر میں اننت ناگ سے پی ڈی پی لیڈر محبوبہ مفتی انتخابی مقابلہ کررہی ہیں۔ سیاسی جماعتوں بالخصوص کانگریس کے راہول گاندھی اور بی جے پی وزارتِ عظمی امیدوار نریندر مودی کے علاوہ عام آدمی پارٹی کنوینر اروند کجریوال سرگرم انتخابی مہم چلا رہے ہیں اور اپنے پارٹی امیدواروں کی کامیابی کیلئے کوشاں ہیں۔