آج مرکزی گنیش جلوس ‘اوٹکور تشدد کے پیش نظر پولیس چوکس

سوشیل میڈیا پر ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہونے سے انٹلی جنس سرگرم ‘ سی سی کیمروں سے نگرانی
حیدرآباد 4 ستمبر (سیاست نیوز) ضلع محبوب نگر کے اوٹکور علاقہ میں کل پیش آئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد شہر میں مرکزی گنیش جلوس کے پیش نظر پولیس نے چوکسی اختیار کرلی ہے۔ کل کے واقعہ کے بعد آج صبح سے ہی واٹس اپ اور فیس بُک سوشیل میڈیا ویب سائٹس پر تشدد سے متعلق کئی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہونے کے بعد ریاستی انٹلی جنس عملہ چوکس ہوگیا اور شہر کے حساس علاقوں میں چوکسی بڑھانے کا مشورہ دیا گیا۔ واضح رہے کہ کل ضلع محبوب نگر کے اوٹکور منڈل میں گنیش جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا جس میں اقلیتی فرقہ کے مکانات اور املاک کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجہ میں پولیس نے سی آر پی سی کی دفعہ 144 نافذ کردیا۔ اس واقعہ کی تفصیلات کو سوشیل میڈیا کے ذریعہ عام کئے جانے والے واٹس اپ گروپس کی نشاندہی کیلئے انٹلی جنس سرگرم ہوگئی ہیں۔ حیدرآباد سٹی پولیس کا اسپیشل برانچ عملہ بھی اِن وائرل ویڈیوز گشت کئے جانے پر چوکسی اختیار کی ہے۔ مرکزی گنیش وسرجن جلوس کے موقع پر پولیس نے شہر میں 24 ہزار پولیس عملہ بشمول نیم فوجی دستوں کو متعین کیا ہے اور اس جلوس میں 10 تا 15 لاکھ افراد کی شرکت کا امکان ہے۔ حسین ساگر، راجنا باؤلی، میر عالم ٹینک، شیخ پیٹ ٹینک، سرور نگر تالاب، سفیل گوڑہ ملکاجگری تالاب اور حشمت پیٹ تالاب میں مورتیوں کا وسرجن کیا جائے گا۔ اِس سال 12,262 مورتیاں بٹھائی گئی تھیں جس میں اب تک 60 فیصد مورتیوں کا وسرجن کیا جاچکا ہے۔ پولیس نے ریاپڈ ایکشن فورس کے علاوہ گرے ہاؤنڈس، آکٹوپس اور حیدرآباد سٹی پولیس کے تمام شعبوں کو کل مرکزی گنیش جلوس میں ڈیوٹی پر متعین کیا ہے۔ شہر میں 310 انتہائی حساس اور 605 حساس علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور جلوس کے پیش نظر 410 موبائیل پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ گزشتہ سال کے مقابل جاریہ سال گنیش مورتیوں کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سٹی پولیس نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ جلوس میں شریک ہونے والے افراد کسی بھی قسم کی شرپسندی میں ملوث نہ ہوں ورنہ اُن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جبکہ جلوس پر مکمل طور پر سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے نظر رکھی جائیگی۔