آبپاشی پراجکٹ پر اپوزیشن کے الزامات بے بنیاد

معاہدہ سے مہاراشٹرا اور تلنگانہ کو فائدہ ، بی سمن ٹی آر ایس ایم پی کا ادعا
حیدرآباد۔/25اگسٹ، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ بی سمن نے آبپاشی پراجکٹس کے بارے میں اپوزیشن جماعتوں کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت پراجکٹس کی تعمیر کے سلسلہ میں انتہائی سائنٹفک انداز میں آگے بڑھ رہی ہے اور کسی بھی پراجکٹ کے سلسلہ میں سروے کے بغیر پیشرفت نہیں کی گئی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سمن نے مہاراشٹرا حکومت سے تلنگانہ کے آبپاشی معاہدہ کے خلاف اپوزیشن کے پروپگنڈہ کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ معاہدہ کی تفصیلات جانے بغیر ہی کانگریس اور تلگودیشم قائدین الزام تراشی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پراجکٹس کے بارے میں اظہار خیال کرنے سے قبل قائدین کو مکمل معلومات حاصل کرنی چاہیئے۔ مہاراشٹرا کے ساتھ کئے گئے معاہدہ کو تاریخی قرار دیتے ہوئے سمن نے کہا کہ اس معاہدہ کے تحت دونوں ریاستوں کی آبپاشی ضرورتوں کی تکمیل ہوگی اور کسی بھی ریاست کے مفادات متاثر نہیں ہوں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس دور حکومت میں جبکہ مرکز اور مہاراشٹرا میں کانگریس کی حکومتیں تھیں لیکن کبھی بھی مہاراشٹرا سے آبی معاہدہ پر توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سابق حکمرانوں نے پراجکٹس کے نام پر کئی ہزار کروڑ روپئے ہضم کرلئے ہیں آج وہی قائدین ٹی آر ایس حکومت پر الزامات عائد کررہے ہیں۔ انہوں نے تمڈی ہیڈی پراجکٹ کے بارے میں کانگریس کے اندیشوں کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے پراجکٹ کی تعمیر کا آغاز تو کجا وہاں مٹی صاف کرنے کا کام بھی نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کی اس کامیابی کو برداشت نہ کرتے ہوئے کانگریس قائدین معاہدہ پر الزامات عائد کررہے ہیں۔ سمن نے کانگریس کے الزامات کو گوبلس پرچار سے تعبیر کیا اور کہا کہ پردیش کانگریس کے صدر اتم کمار ریڈی کو چاہیئے کہ وہ الزام تراشی بند کریں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین کی بے قاعدگیوں اور کرپشن سے عوام اچھی طرح واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاہدہ سے ریاست کے عوام اور بالخصوص کسان کافی خوش ہیں جس کا اظہار چیف منسٹر کی واپسی پر ہوا جبکہ تمام اضلاع سے تعلق رکھنے والے ہزاروں عوام نے والہانہ استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں ٹی آر ایس حکومت پڑوسی ریاستوں سے آبی تنازعات کی خوشگوار یکسوئی میں کامیاب ہوئی ہے اور مہاراشٹرا سے معاہدہ تاریخی قدم ہے ایسے وقت جبکہ ریاستوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے مسئلہ پر کشیدگی جاری ہے تلنگانہ نے ملک بھر کیلئے ایک مثال قائم کی۔