نئی دہلی 24 مارچ (سیاست ڈاٹ کام )این ڈی اے حکومت جس نے آئی ٹی قانون کے دفعہ 66(A) کی دستوری افادیت کی بھر پور مدافعت کی تھی آج کہا کہ اس قانون پر این ڈی اے اور یو پی اے حکومت نے موقف میں کوئی متوازی کیفیت نہیں پائی جاتی ۔ سابق یو پی اے حکومت نے اس قانون پر ناراضگیاں اور اختلاف رائے کو کچلنے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی تھی اس کے موقع سے این ڈی اے کے موقف میں یکسانیت نہیں ہے ۔ آئی ٹی قانون کے دفعہ 66A پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی روی شنکر پرساد نے کہا کہ اگر سکیوریٹی ادارے عدالت کے حکم کی روشنی میں بعض امور پر غور و خوص کرنے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں تو اس پر مناسب طریقہ سے غور کیا جانا چاہئے ۔ اور اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ دستوری حقوق متاثر نہ ہو۔