آئی سی سی نے ’’مرمرہ‘‘ پر اسرائیلی حملہ جنگی جرم قرار دیا

استنبول۔ 6 نومبر۔ (سیاست ڈاٹ کام) ترکی کے امدادی ادارہ ’’آئی ایچ ایچ‘‘ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے 2010ء میں فلسطینی علاقہ غزہ پٹی کا محاصرہ توڑنے کیلئے روانہ ہونے والے ترک امدادی بحری جہاز ’’مرمرہ ‘‘ پر اسرائیل کا جنگی جرم قرار دیا ہے۔ ترک امدادی ادارہ کی جانب سے کل اس کے استنبول میں قائم ہیڈ کوارٹر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کے پراسکیوٹر جنرل نے ’’مرمرہ‘‘ پر کھلے سمندر میں صیہونی فوج کے حملے کے شواہد دیکھنے کے بعد کہا ہے کہ یہ کیس جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔ مئی 2010ء میں فلسطین کے محصور علاقے غزہ پٹی کا محاصرہ توڑنے کیلئے بحری راستے سے درجنوں بحری جہازوں کا ایک قافلہ ترک جہاز ’’مرمرہ‘‘ کی قیادت میں کھلے سمندر میں غزہ کی جانب رواں دواں تھا کہ اس دوران صیہونی بحریہ نے قافلے پر حملہ کردیا۔ تمام مال بردارجہازوں کا سامان لوٹ لیا گیا اور قافلے میں شامل 600 امدادی کارکنوں کو یرغمال بنا لیا گیا۔ صیہونی فوج نے ترکی کے امدادی جہاز مرمرہ میں گھس کر امدادی کارکنوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں نو ترک رضاکار شہید اور 50 سے زاید زخمی ہو گئے تھے ۔اس واقعے کے بعد ترکی اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات ختم ہوگئے تھے جو ابھی تک بحال نہیں ہوسکے ہیں۔ ترک تنظیم اور انسانی حقوق کی کئی دیگر تنظیموںنے غزہ امدادی مشن پر آنے والے جہازوں پر صہیونی بحری قذاقی کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمہ دائر کیاہے۔