عوامی برہمی اور اپوزیشن کے دباؤ کے پیش نظر حکومت کرناٹک کا فیصلہ
بنگلور ۔ 23 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) عوام کے غم و غصہ اور اپوزیشن کے زبردست دباؤ کے پیش نظر سدا رامیا حکومت نے آج ایک فرض شناس اور دیاندار آئی اے ایس آفیسر ڈی کے روی کی مشتبہ حالت میں موت کی سی بی آئی تحقیقات کے لئے سفارش کردی ہے اور یہ ادعا کیا کہ اس کیس کی پردہ پوشی یا کسی کو بچانے کا ارادہ نہیں تھا۔ چیف منسٹر نے اسمبلی میں اس فیصلہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ قدم ، روی کے والدین اور عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے اٹھایا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ 35 سالہ ڈی کے روی کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کے مطالبہ پر ریاست بھر میں احتجاج جاری ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کانگریس کی مرکزی قیادت نے بھی چیف منسٹر کو یہ مطالبہ قبول کرلینے کی ہدایت دی ہے۔ مسٹر سدا رامیا نے کہا کہ روی کے والدین کے جذبات اور عوام کے احساسات سے میں بخوبی واقف ہوں چونکہ حکومت پر روز بروز دباؤ بڑھتا جارہا ہے اور سیاسی حلقوں میں بھی احتجاج کیا جارہا ہے۔ انہوں نے یہ توقع ظاہر کی کہ سی بی آئی تحقیقات سے حقائق آشکار ہوجائیں گے اور ملزمین بے نقاب ہوجائیں گے اور یقیناً انہیں سزا دی جائے گی۔ گزشتہ پیر کو آئی اے ایس آفیسر روی نے اپنے فلیٹ پر سیلنگ فیان سے پھانسی لیکر خودکشی کرلی ۔ اس واقعہ کے ایک ہفتہ بعد حکومت نے سی بی آئی تحقیقات کا فیصلہ کیا ۔اگرچیکہ حکومت نے ابتداء میں کہا تھا کہ بادی النظر میں یہ کیس خودکشی کا ہے، لیکن اپوزیشن نے یہ سوال اٹھایا کہ بغیر تحقیقات کے اسے خودکشی کس طرح قرار دیا جاسکتا ہے جس پر حکومت نے ریاستی پولیس کے کریمنل انویسٹگیشن ڈپارٹمنٹ کو تحقیقات کی ذمہ داری حوالے کی تھی۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ وہ آج ایوان میں سی آئی ڈی کی رپورٹ پیش کرنے والے تھے لیکن ہائیکورٹ کی ہدایت پر ایسا کرنے سے قاصر ہیں۔ ایک خصوصی مرافعہ پر سماعت کے دوران کرناٹک ہائیکورٹ نے کل ریاستی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ روی کی غیر طبعی موت کی سی آئی ڈی کی عبوری رپورٹ کا افشاء نہ کرے۔ روی کے خاندان کا کہنا ہے کہ وہ ایک دیانتدار اور فرض شناس آفیسر تھے اور ریت اور اراضیات مافیا کے علاوہ ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کے خلاف سختی سے پیش آتے تھے جس کے باعث انہیں (روی) موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہوگا۔ انہوں نے مشتبہ حالت میں موت کی سی بی آئی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا تھا ۔ روی کے خاندان نے حکومت کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ تحقیقات میں سی بی آئی سے تعاون کریں گے۔ روی کے خسر ہمنت رایا اپا نے بتایا کہ ان کا داماد بزدل نہیں تھا کہ خودکشی کرلے اور حقیقت کا پتہ چلانے کیلئے سی بی آئی کو تمام پہلوؤں سے تحقیقات کرنی چاہئے ۔ تاہم سدا رامیا نے کہا کہ ہم سی بی آئی کا احترام کرتے ہیں انہوں نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ ایک دیانتدار اور فعال آفیسر کی موت پر سیاست کر رہے ہیں ۔سی بی آئی تحقیقات کے مطالبہ پر اپوزیشن بی جے پی اور جنتا دل سیکولر نے آج بھی ایوان کے وسط میں احتجاج کیا تھا۔