آئی ایس آئی ایس اور ملحقہ تمام تنظیموں پر ہندوستان میں امتناع

نئی دہلی 26 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) خطرناک دہشت گرد گروپ آئی ایس آئی ایس اور اس سے ملحقہ تمام تنظیموں پر جو عراق اور شام میں مختلف حملوں اور ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں ہندوستان میں انسداد غیر قانونی سرگرمیاں قانون کے تحت امتناع عائد کردیا گیا ہے ۔ وزارت داخلہ نے اس گروپ اور اس سے ملحقہ تنظیموں پر امتناع عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تنظیم کیلئے ہندوستان سے نوجوانوں کو بھرتی کرنا اور ان کے خیالات کو متاتثر کرنا ملک کیلئے شدید تشویش کا باعث ہے خاص طور پر جب یہ نوجوان وطن واپس ہوتے ہیں تو قومی سلامتی پر اس کے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دولت اسلامیہ / دولت اسلامیہ و عراق و ملحقہ علاقے / دولت اسلامیہ برائے عراق و شام / داعش اور اس کے تمام ملحقہ اداروں کو ہندوستان میں غیر قانونی قرار دیدیا گیا ہے ۔ یہ اعلامیہ انسداد غیر قانونی سرگرمیاں قانون کے تحت جاری کیا گیا ہے ۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے 16 ڈسمبر 2014 کو پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ اقوام متحدہ شیڈول کے تحت پہلے ہی اس گروپ کو ہندوستان میں امتناع کا سامنا ہے ۔ تازہ ترین اعلامیہ کے بموجب یہ تنظیم جو عراق اور اس کے پڑوسی ممالک میں سرگرم ہے اور وہ اپنے موقف کو مستحکم کرنے کیلئے دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے ۔ یہ تنظیم جمہوری طور پر منتخبہ حکومتوں کو بیدخل کرتے ہوئے اپنی خلافت قائم کرنے عالمی سطح پر جہاد کرنے کیلئے نوجوانوں کو اپنی صفوں میں بھرتی کر رہی ہے ۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ گروپ معصوم شہریوں اور سکیوریٹی فورسیس کو ہلاک کرتے ہوئے بھی دہشت گردی میں ملوث ہے اور مرکزی حکومت کا ماننا ہے کہ یہ گروپ مختلف ممالک بشمول ہندوستان سے نوجوانوں کے خیالات کو متاثر کرکے انہیں اپنی صفوں میں شامل کرنے کا بھی مرتکب ہے ۔ کہا گیا ہے کہ نوجوانوں کو تخریب کاری کی سمت راغب کیا جا رہا ہے ۔ راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ یہ گروپ اقوام متدحہ شیڈول میں درج کردہ صراحت کے اعتبار سے ہندوستان میں امتناع کا سامنا کر رہا ہے ۔ واضح رہے کہ ممبئی سے تعلق رکھنے والے چار نوجوان مئی 2014 میں عراق و شام کو گئے تھے تاکہ داعش میں شمولیت اختیار کرسکیں۔ ان میں سے ایک نوجوان گذشتہ سال کے اواخر میں ہندوستان واپس ہوگیا تھا جبکہ اس کے تین ساتھیوں کے تعلق سے کوئی اطلاع نہیں مل سکی ہے ۔ حال ہی میں انٹلی جنس بیورو کے سبکدوش سربراہ آصف ابراہیم نے کہا تھا کہ ہندوستانی نوجوانوں کے عراق و شام جانے کا خطرہ موجود ہے کیونکہ یہ گروپ مختلف انداز میں تشہیر کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس سے ہندوستان کی سکیوریٹی کو راست یا بالواسطہ خطرہ درپیش ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ جو نوجوان جنگ زدہ مقامات سے وطن واپس ہوتے ہیں ان کی وجہ سے ملک کی سلامتی کو راست یا بالواسطہ طور پر کوئی خطرہ درپیش ہونے کا اندیشہ مسترد نہیں کیا جاسکتا ۔