آئندہ پانچ سال میں 45 ہزار تالابوں و جھیلوں کو بحال کیا جائیگا

70 ہزار کروڑ روپئے کے اخراجات : 230 کروڑ پودے لگائے جائیں گے : چندر شیکھر راؤ کا خطاب
حیدرآباد 25 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) یہ واضح کرتے ہوئے کہ جھیلیں اور تالاب سماج کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج کہا کہ ان کی حکومت آئندہ پانچ سال میں چھوٹی آبپاشی کے شعبہ پر خاص توجہ دیگی اور اس شعبہ کو بہتر اور موثر بنانے کیلئے 50,000 تا 70,000 کروڑ روپئے کی رقم خرچ کریگی ۔ چیف منسٹر نے مزید کہا کہ نئی ریاست تلنگانہ میں سالانہ 9060 جھیلوں اور تالابوں کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس طرح پانچ سال کے عرصہ میں جملہ 45,300 تالابوں اور جھیلوں کو بحال کیا جائیگا ۔ اس کام پر ریاستی حکومت 22,000 کروڑ روپئے خرچ کریگی ۔ کوکٹ پلی جین این ٹی یو آڈیٹوریم میں محکمہ آبپاشی کے انجینئرس سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے چھوٹے ٹینکوں اور تالابوں کو بہتر بنانے کے فیصلے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے تلنگانہ میں چھوٹی آبپاشی کے نظام کو مسلسل لا پرواہی سے تباہ کردینے پر متحدہ آندھرا میں قائم ہونے والی سیما آندھرا حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ چیف منسٹر ’’ چھوٹے آبپاشی تالابوں کی بحالی ‘‘ پروگرام سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے ذریعہ تلنگانہ سے خشک سالی کا خاتمہ کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر تمام تالابوں کو بحال کردیا گیا تو یہاں پانی کی کوئی کمی نہیں ہوگی اور مزید بارش بھی ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بارش کیلئے ماحول کو سازگار بنانے کیلئے ساری ریاست میں 230 کروڑ پودے لگانے کی بھی تجویز ہے ۔ ہر گاوں میں جملہ 1.20 کروڑ پودے لگائے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں چھوٹی آبپاشی تہوار بھی ہفتے کے دنں میں بڑے پیمانے پر منایا جائیگا اور ایک آڈیو سی ڈی بھی جاری کی جائیگی جس میں ایک گیت خود ان کا لکھا اور گایا ہوا پیش کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ تین سال کی مدت میں 230 کروڑ پودے لگانے محکمہ جنگلات کے عہدیداروں سے بھی مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت متعلقہ محکموں کو ان کاموں کو انجام دینے اور ساتھ ہی سروے کرنے کیلئے گاڑیاں ‘ فیول ‘ فنڈز اور ضروری مدد فراہم کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی کے عہدیداران کو مقامی ارکان اسمبلی ‘ ارکان پارلیمنٹ اور وزرا سے تعاون کرتے ہوئے کام کرنا چاہئے ۔ انہوں نے ہر سال 4090 جھیلوں کو ہر سال بحال کرنے کا نشانہ مقرر کیا ہے اور ہر جھیل پر 50 لاکھ روپئے خرچ کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ فینانس کمیشن نے ریاست میں جھیلوں کو بڑے پیمانے پر بحال کرنے ریاستی حکومت کی کوششوں کی ستائش بھی کی ہے ۔ فینانس کمیشن نے اس کام میں ہر ممکن تعاون کی پیشکش بھی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر ضلع کو اس کام کی تکمیل کیلئے متعلقہ اسٹاف وغْرہ بھی فراہم کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی کو یہ کام سونپا جائیگا اور محکمہ پنچایتی راج کو جھیلوں اور تالابوں کی دیکھ بھال سے علیحدہ کردیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا کی حکومتوں نے علاقہ تلنگانہ میں مسلسل چھوٹی آبپاشی نظام کو نظر انداز کیا تھا جس کے نتیجہ میں آج صورتحال انتہائی ابتر ہوکر رہ گئی ہے ۔