آئندہ سال سے علیحدہ زرعی بجٹ پیش ہوگا‘ چیف منسٹر کا فیصلہ

حیدرآباد ۔ یکم ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے آئندہ سال سے علحدہ زرعی بجٹ پیش کرنے اور زرعی شعبہ کے فنڈز میں بھاری اضافہ کا اعلان کیا ہے ۔ 5 ہزار ایکڑ اراضی پر مشتمل ریاست بھر میں 2500 کلکٹرس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ آج پرگتی بھون میں زرعی شعبہ پر اجلاس طلب کرکے یہ فیصلے کیے ۔ وزیر زراعت پوچارام سرینواس ریڈی کے علاوہ عہدیدار بھی موجود تھے ۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ ہر کلکٹریٹ میں کسانوں کو اجلاس منعقد کرنے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے ۔ کسانوں کو متحد کرنے اور آپسی صلاح و مشورے سے زرعی شعبہ کو مستحکم کرنے دیہی علاقوں سے ریاستی سطح تک کسانوں کی تنظیمیں قائم کی جائیں گی ۔ زرعی پیداوار میں اضافہ کرنے عصری ٹکنالوجی اور سائنسدانوں کی خدمات سے استفادہ کرکے کسانوں میں شعور بیدار کرنے دیہی علاقوں سے ریاستی سطح تک تربیتی کلاسیس کا اہتمام کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔ زرعی شعبہ میں اصلاحات لانے ضرورت پڑنے پر ریٹائرڈ عہدیداروں ، سائنسدانوں کی خدمات سے استفادہ کا مشورہ دیا ۔ دیہی علاقوں میں اراضی ریکارڈ کو صحیح کرنے نقلی بیج فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی عہدیداروں کو ہدایت دی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ متحدہ ریاست میں تلنگانہ کے کسانوں کے ساتھ دغا بازی کی گئی ہے ۔ دونوں ندیوں کے درمیان رہنے والے تلنگانہ کے علاقوں کو پانی سے محروم کیا گیا ساتھ ہی پینے کا پانی بھی نہیں دیا گیا ۔ تلنگانہ میں زرعی بحران کو دور کرنے حکومت بڑے پیمانے پر آبپاشی پراجکٹس تعمیر کر رہی ہے اور اس کے مثبت نتائج بھی برآمد ہورہے ہیں ۔ تلنگانہ کی ایک کروڑ ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے کام کیا جارہا ہے ۔ کسانوں کو 9 گھنٹے برقی سربراہی کی جارہی ہے ۔