آئندہ سال سے ای پاسپورٹ متعارف ، سیوا کیندر میں بھی اضافہ کی تجویز

چیف پاسپورٹ آفیسر مکتیش کے پردیشی جائنٹ سکریٹری وزارت خارجہ کی حیدرآباد میں پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 7 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : قومی سطح پر سالانہ ایک کروڑ پاسپورٹ کی اجرائی اور ملک بھر میں پاسپورٹ سیوا کیندر کی تعداد میں اضافہ کرنے کے متعلق منصوبہ بندی کی جارہی ہے اور آئندہ سال تک ای پاسپورٹ متعارف کروانے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ چیف پاسپورٹ آفیسر مسٹر مکتیش کے پردیشی جوائنٹ سکریٹری وزارت خارجہ نے آج حیدرآباد ریجنل پاسپورٹ آفیسر مسٹر سریکر ریڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا ۔ مسٹر مکتیش کے پردیشی نے بتایا کہ بین الاقوامی سطح پر چین اور امریکہ سب سے زیادہ پاسپورٹ جاری کرنے والے ممالک ہیں اور بہت جلد ہندوستان بھی ان ممالک کی فہرست میں شامل ہونے جارہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ای پاسپورٹ نظام کو رائج کرنے کے متعلق منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ اس منصوبہ کو حکومت کی منظوری حاصل ہوچکی ہے اور پاسپورٹ عہدیدار و ماہرین اس کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ مسٹر مکتیش کے بموجب آئندہ برس تک ای پاسپورٹ کے آغاز کی توقع ہے لیکن یہ قطعی مدت نہیں ہوگی ۔ انہوں نے سالانہ پاسپورٹس کی اجرائی کے سلسلہ میں بتایا کہ قومی سطح پر سال گذشتہ کے دوران 85 لاکھ پاسپورٹ کی اجرائی عمل میں آئی اور اس سال ایک کروڑ پاسپورٹ کی اجرائی کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے ۔ انہوں نے پاسپورٹ سیوا کیندر کے آغاز سے ہونے والی سہولتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پی یس کے کے ذریعہ پاسپورٹ درخواستوں کے ادخال نے عوام کو کئی سہولتیں فراہم کی ہیں اور پاسپورٹ سیوا کیندر کی تعداد کو 280 تک کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کا سلسلہ جاری ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ پاسپورٹ کی اجرائی میں پیدا کی گئی آسانیوں کے باعث عوام کو معینہ مدت میں پاسپورٹ جاری ہورہے ہیں اور اس کے فوائد کا درخواست گذاروں کو خود اندازہ ہونے لگا ہے ۔ مسٹر مکتیش نے بتایا کہ قومی سطح پر پاسپورٹ کی معینہ مدت میں اجرائی کے سبب تتکال درخواستوں کے ادخال میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ میں قومی سطح پر تتکال پاسپورٹ درخواستوں کا مجموعی فیصد 11 تا 12 ہوا کرتا تھا لیکن اس تعداد میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور اب یہ فیصد 7% تک پہنچ چکا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ جاریہ مالی سال کے دوران وزارت خارجہ کے پاسپورٹ شعبہ کو جملہ 1600 کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے اور حیدرآباد ریجنل پاسپورٹ آفس کی 103 کروڑ کی آمدنی اس میں شامل ہے ۔ مسٹر مکتیش کے پردیشی نے بتایا کہ پاسپورٹ عہدیدار پاسپورٹ بک لیٹ کو مزید بہتر اور معیاری بنانے کے متعلق غور کررہے ہیں علاوہ ازیں پاسپورٹ میں درج تفصیلات کے لیمنیشن کو مزید باریک بنانے کے متعلق فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی طرح کی چھیڑ چھاڑ پاسپورٹ میں ممکن نہ ہونے پائے ۔

مسٹر سریکر ریڈی ریجنل پاسپورٹ آفیسر نے اس موقعہ پر بتایا کہ حیدرآباد ریجنل پاسپورٹ آفس کے حدود میں 2 سال قبل 30 پاسپورٹ درخواستیں تتکال میں داخل کی جانی تھیں لیکن اب یہ گھٹ کر 5% فیصد ہوچکی ہیں جو کہ عوام میں پاسپورٹ کے حصول کے سلسلہ میں پیدا ہونے والا اعتماد ظاہر کرتا ہے انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد ریجنل پاسپورٹ آفس کارکردگی کو مضبوط بہتر بنانے کے اقدامات میں مصروف ہے ۔ مسٹر سریکر ریڈی نے کہا کہ حیدرآباد ریجنل پاسپورٹ آفس کی کارکردگی میں نمایاں بہتری پیدا ہوئی ہے اور پولیس تحقیق کے لیے وقت کے تعین کے بعد حالات مزید بہتر ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزارت خارجہ کی جانب سے ضلع کریم نگر میں منظورہ پاسپورٹ سیوا لگھوکیندر کا 8 فروری کو چیف پاسپورٹ آفیسر مسٹر مکتیش کے پردیشی افتتاح انجام دیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ درخواستوں کے ادخال کے لیے پاسپورٹ سیوا کیندر میں وقت نہ ملنے کی شکایات کا جائزہ لیا جارہا ہے اور اس سلسلہ میں آن لائن فیس کی ادائیگی کی سہولت کی فراہمی کے ذریعہ درخواست گذاروں کی تعداد میں اضافہ کے اقدامات کئے جاچکے ہیں ۔۔