آئندہ دو دہائی تک بی جے پی حکومت برقرار رہے گی: امیت شاہ

بنگلورو /3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مودی حکومت آئندہ دس تا بیس سال برقرار رہے گی۔ بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے آج دعویٰ کیا کہ نئی طرز حکمرانی نے اسکامس کا دور ختم کردیا ہے۔ پالیسیاں اب مفلوج نہیں رہیں، کیونکہ ملک کا سیاسی تمدن تبدیل ہوچکا ہے۔ مودی حکومت برسر اقتدار ہے اور آئندہ دس تا بیس سال رہے گی۔ یہ ہندوستان کا حلیہ تبدیل کردے گی۔ وہ پارٹی کی قومی عاملہ کے اجلاس سے افتتاحی خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے نریندر مودی حکومت کے دس ماہی دور اقتدار کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نظام حکمرانی میں نظریاتی تبدیلی آئی ہے، شفافیت پیدا ہوئی ہے، پالیسیوں کے مفلوج ہونے کا دور ختم ہو چکا ہے۔ وزراء ماضی کے برعکس بااختیار ہیں، جب کہ ماضی میں وزیر اعظم بھی بااختیار نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے یو پی اے حکومت کے دس سالہ اسکامس کے دور کا خاتمہ کردیا ہے، اب کسی بھی اسکام کا شائبہ تک نظر نہیں آتا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک نیا سیاسی تمدن متعارف کروایا ہے اور پورے ماحول کو تبدیل کردیا ہے۔ اب پالیسیاں مفلوج نہیں ہیں۔ سرکاری خزانے میں کوئلہ اور اسپکٹرم کے نیلام سے ریکارڈ مقدار میں مالیہ جمع ہوچکا ہے۔ مودی حکومت اچھی حکمرانی اور مکمل شفافیت کی علامت ہے۔ نیلاموں میں اس جھلک نظر آتی ہے۔ مودی نے کرپشن پر زبردست وار کیا ہے۔ انھوں نے اقوام متحدہ کی جانب سے 21 جون کو بین الاقوامی یوم یوگا قرار دینے پر اسے ہندوستان کی سفارتی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا وزیر اعظم کے سرگرم اقدامات کی وجہ سے ممکن ہوسکا ہے۔

بی جے پی کی قومی عاملہ کا اجلاس مرکز میں برسر اقتدار آنے کے بعد پہلی بار منعقد ہو رہا ہے۔ صدر پارٹی امیت شاہ نے پارٹی کارکنوں سے خواہش کی کہ وہ سماجی مہمات جیسے ولادت سے قبل بچیوں کا تحفظ میں سیاسی سرگرمیوں کے علاوہ حصہ لیں۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی نئے ارکان تک رسائی حاصل کرنے کے لئے اور 15 لاکھ کارکنوں کو سیاسی سرگرمیوں کی تربیت دینے کے لئے دو مہمات چلائے گی۔ قومی عاملہ کا اجلاس دو روزہ ہے، جس کا افتتاح امیت شاہ اور وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا۔ ان کے ہمراہ بی جے پی کے کہنے مشق قائد ایل کے اڈوانی اور قائد ایوان و مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی شہ نشین پر موجود تھے۔ مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے امیت شاہ کے حوالے سے کہا کہ آج جب ہمارا اجلاس منعقد ہو رہا ہے تو ہماری پارٹی دنیا کی وسیع ترین پارٹی بن چکی ہے اور اس کا سہرا پارٹی کارکنوں کے سر بندھتا ہے۔ امیت شاہ نے کہاکہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ لڑکیاں اسکول جائیں، بااختیار ہوں اور ملک کے قابل فخر شہری بنیں۔ انھوں نے سوچھ بھارت اور نمامی گنگا اقدامات کا تذکرہ بھی کیا اور کہا کہ صاف ستھری گنگا پراجکٹ کے بارے میں ملک گیر سطح پر شعور بیدار کیا جانا چاہئے۔ ایسی ٹھوس غیر سیاسی مہمات جو لازمی سماجی اصلاح کے لئے ہوں، شروع کی جانی چاہئے۔ پرکاش جاوڈیکر نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی دیگر سیاسی پارٹیوں سے مختلف ہے۔
دیگر سیاسی پارٹیاں ہر معاملے کو سیاسی رنگ دیتی ہیں، لیکن ہم اس سے بالاتر ہوکر اپنے کارکنوں کو غیر سیاسی مہمات کے لئے متحرک کرتے ہیں۔ کامیاب رکنیت سازی مہم کے بارے میں انھوں نے پارٹی کارکنوں کی ملک گیر سطح پر کارروائیوں کی ستائش کی اور کہا کہ پارٹی جلد ہی عوامی رابطہ پروگرام کا اعلان کرے گی اور ہر رکن سے ربط پیدا کرکے اسے سرگرم کارکن میں تبدیل کردیا جائے گا۔ امیت شاہ نے کہا کہ بی جے پی واحد پارٹی ہے، جو حقیقی جمہوری ہے، جس میں داخلی جمہوریت برقرار ہے۔ بی جے پی کی قیادت موروثی نہیں، بلکہ سخت جدوجہد کا نتیجہ ہے۔

کانگریس ‘ حکومت کی خامیاں نہیں اپنا لیڈر تلاش کرے : بی جے پی
بنگلورو 3 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) حصول اراضیات بل کے خلاف عمدا غلط فہمیاں پیدا کرنے کا کانگریس زیر قیادت اپوزیشن پر الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی نے آج کہا کہ کانگریس کو چاہئے کہ وہ حکومت کی غیر موجود غلطیوں کا پتہ چلانے کی بجائے اپنے لیڈر کی تلاش پر توجہ دینی چاہئے ۔ اس طرح بی جے پی نے پارٹی لیڈر راہول گاندھی کی غیر حاضری کو نشانہ بنایا ہے ۔ بی جے پی قومی عاملہ کے دو روزہ اجلاس سے اپنے افتتاحی خطاب میں پارٹی صدر امیت شاہ نے اس بل کے تعلق سے پارٹی قائدین کو مطمئن کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ یہ بل موافق کسان ہے اور بی جے پی کسانوں کی فلاح و بہبود کے عہد کی پابند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل کسانوں کے مفاد میں ہے اور اپوزیشن جماعتیں عمدا کئی غلط فہمیاں پھیلا رہی ہیں۔ ہم یہ پیام کسانوں تک پہونچانا چاہتے ہیں ۔

بی جے پی کسان دوست ہے اور کسانوں نے ہی بی جے پی کو اقتدار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن مایوس ‘ نا امید اور بے سمت ہے ۔ انہیں ایسی خامیوں اور نقائص کا پتہ چلانے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے جو موجود ہی نہیں ہیں۔ اگر انہیں کچھ پتہ چلانا ہے تو وہ یہ کہ اپنے لیڈر کی تلاش کریں۔ امیت شاہ نے کہا کہ انہیں غیر اہم مسائل اٹھانے اور بے بنیاد مسائل پر توجہ دینے کی بجائے یہ پتہ چلانا چاہئے کہ ان کے لیڈر کہاں ہیں۔ اس طرح امیت شاہ نے کانگریس نائب صدر راہول گاندھی کے منظر عام سے غائب رہنے کو نشانہ بنایا ہے جنہوں نے محاسبہ کیلئے تعطیلات کا راستہ اختیار کیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندرمودی ‘ وزیر فینانس ارون جیٹلی ‘ سینئر پارٹی لیڈر ایل کے اڈوانی اس وقت ڈائس پر موجود تھے جب امیت شاہ مندوبین سے خطاب کر رہے تھے ۔ اجلاس میں 111 قومی عاملہ ارکان بھی شریک تھے ۔ اجلاس میں کئی خصوصی مدعوئین اور پارٹی اقتدار والی ریاستوں کے چیف منسٹروں کے علاوہ پارٹی کی ریاستی یونٹوں کے صدور بھی شریک ہیں۔ امیت شاہ نے بہار میں نتیش کمار حکومت کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ اقتدار سے بی جے پی کی علیحدگی کے بعد بہار میں دوبارہ جنگل راج آگیا ہے ۔

انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ریاست کے عوام جاریہ سال کے اواخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو ووٹ دینگے ۔ امیت شاہ نے کہا کہ بہار میں اب جنگل راج ۔ 2 ہے ۔ اس سے ریاست کے عوام برہم اور ناراض ہیں۔ امیت شاہ نے ادعا کیا کہ بہار کے عوام بی جے پی کی قیادت والی نئی حکومت کا قیام چاہتے ہیں۔ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کے دور اقتدار کو بی جے پی جنگل راج سے تعبیر کرتی ہے ۔ اب جے ڈی یو اور آر جے ڈی نے لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد اتحاد کرلیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی سے اتحاد ختم کرلینے پر جے ڈی یو کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جے ڈی یو نے اس اقدام سے عوامی رائے کے ساتھ دھوکہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ۔ جے ڈی یو اتحاد کو عوام نے ووٹ دیا تھا لیکن اتحاد ختم کرتے ہوئے جے ڈی یو نے عوامی رائے سے کھلواڑ کیا ہے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ یہ اتحاد بی جے پی نے ختم نہیں کیا ہے بلکہ جے ڈی یو نے ختم کیا ہے اور اسی نے ریاست کے عوام کو دھوکہ دیا ہے