شدید ضرورت کے بغیر گھروں سے نکلنے سے گریز ضروری ۔ پانی اور مشروبات کے استعمال کا مشورہ
حیدرآباد۔یکم‘اپریل(سیاست نیوز) ملک کے کئی شہروں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہونے لگا ہے اور اس سے نمٹنے عوام کو احتیاط ضروری ہے کیونکہ گرما کے دوران گرم ہوائیں انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہیں اور لو لگنے کے واقعات میں اضافہ کے خدشات ہیں۔ شہر حیدرآباد میں گرمی کی لہر میں اضافہ کے سبب شہر کی سڑکوں پر ٹریفک میں نمایاں کمی ریکارڈ کی جانے لگی ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ ایک ہفتہ تک گرمی کی شدت کا سلسلہ برقرار رہے گا۔دونوں شہروں میں گرمی کی شدت میں اضافہ کے سبب بازاروں میں گہما گہمی کم ہے اور سڑکوں پر ٹریفک بھی کم رہنے لگی ہے۔ ماہرین موسمیات کے مطابق شدید گرمی کے اوقات میں دھوپ میں نکلنے کے باعث الٹروائیلیٹ شعائیں انسانی جسم کو متاثر کرنے لگتی ہے اور UV شعائیں انسانی صحت کیلئے مضر ہیں جس کے سبب انسان کے خلیات متاثر ہونے لگتے ہیں۔ ماہرین موسمیات کا کہناہے کہ دھوپ کے اوقات میں شدید ضرورت کے علاوہ باہر نکلنے سے اجتناب ناگزیر ہے اور گھروں میں بھی پانی و ٹھنڈے مشروبات کے استعمال پر توجہ دینی چاہئے تاکہ جسم سے خارج ہونے والے پانی کی کمی کو دور کیا جاسکے۔ جسم سے خارج ہونے والے پانی کی مقدار کو برابر کرنے ضروری ہے کہ زیادہ پانی کا استعمال کیا جائے اور قدرتی مشروبات کے استعمال کے ذریعہ جسم میں حرارت کو کنٹرول میں رکھنے اقدامات کئے جائیں ۔شہر کے کئی مقامات پر درجۂ حرارت 40 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کر جانے کے بعد شہریو ںکی بے چینی میں اضافہ ہونے لگا ہے اور شہری احتیاط کرنے لگے ہیں لیکن ماہر اطباء کا کہناہے کہ گرما کے دوران صرف پسینہ کے اخراج سے ہی جس میں موجود پانی کی مقدار میں کمی نہیں ہوتی بلکہ پسینہ نہ بھی نکلے تو جسم میں موجود پانی کی مقدار میں کمی ہونے لگتی ہے جو کہ انسانی صحت بالخصوص اعضائے رئیسہ کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اسی لئے گرما کے دوران خود کو چاق و چوبند رکھنے کے اقدامات اپنے طور ٹھنڈے اشیاء کے استعمال کے ذریعہ کرنے چاہئے ۔ شدید دھوپ کے وقت گرم شعاؤں سے محفوظ رہنے سر ڈھانکنے کے علاوہ کانوں اور گردن کو بھی محفوظ رکھنے کی کوشش کی جانی چاہئے تاکہ دھوپ راست ان حصوں پر کوئی مضر اثر نہ کرسکے ۔