حیدرآباد۔/25فبروری، ( سیاست نیوز) ریاستی وزیر برقی جگدیش ریڈی نے دعویٰ کیا کہ آئندہ عام انتخابات میں کانگریس پارٹی کو مسلمہ اپوزیشن کا موقف بھی حاصل نہیں ہوگا۔ جگدیش ریڈی نے رکن پارلیمنٹ ونود کمار کے ساتھ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ آئندہ انتخابات میں موجودہ قائدین میں سے ایک بھی کانگریسی قائد رکن اسمبلی منتخب نہیں ہوپائے گا۔ تلنگانہ کے عوام کانگریس قائدین کی مخالف تلنگانہ پالیسیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جس انداز سے کانگریس قائدین حکومت کے ترقیاتی اسکیمات میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس کی سزاء کے طور پر عوام انہیں آئندہ انتخابات میں مسترد کردیں گے۔ چیف منسٹر اور حکومت کے خلاف کانگریس قائدین کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے جگدیش ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں گذشتہ دو برسوں کے دوران جس طرح ترقیاتی اور فلاحی اقدامات کئے گئے اس کی مثال ملک کی کوئی اور ریاست پیش نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ بھر میں ٹی آر ایس کے علاوہ کسی اور پارٹی کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے کیونکہ عوام نے کانگریس اور تلگودیشم کو مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیوں کے قائدین تلنگانہ تحریک کے دوران عوامی جذبات کے برخلاف علحدہ ریاست کی مخالفت کرچکے ہیں۔ جگدیش ریڈی نے کہا کہ حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی سازشوں کا شدت کے ساتھ مقابلہ کیا جائے گا اور عوام خود انہیں ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کانگریس قائدین نے کبھی عوام کی بھلائی کے حق میں سوچا ہے؟۔ دس سالہ اقتدار کے دوران ان قائدین کو صرف اپنی شخصی بھلائی کی فکر رہی اور حکومت کی اسکیمات میں بڑے پیمانے پر دھاندلیاں کرتے ہوئے بھاری رقومات حاصل کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کے بارے میں اپوزیشن جماعتوں کا گمراہ کن پروپگنڈہ پراجکٹس کی تعمیر میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔ وزیر برقی نے کہا کہ لاکھ مخالفتیں اور رکاوٹیں کھڑی کی جائیں لیکن حکومت کسی بھی حال میں آبپاشی پراجکٹس کی تکمیل کرکے رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی طاقت تلنگانہ حکومت کو اس کے عزائم سے روک نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں شروع کئے گئے کئی پراجکٹس آج تک نامکمل ہیں اور ٹی آر ایس حکومت ان کی تکمیل کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین نے جس طرح عوام کو دھوکہ دیا ہے اس پر چیف منسٹر کی تنقید معمولی قسم کی ہے۔ چیف منسٹر نے کانگریس قائدین کے بارے میں جن خیالات کا اظہار کیا اس سے عوام بھی متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام کانگریس قائدین کو چیف منسٹر کے تبصرہ سے کہیں زیادہ تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک عوام اور پراجکٹس کی تکمیل کا معاملہ ہے ریاست کے مفاد کو دیکھتے ہوئے اپوزیشن کو چاہیئے تھا کہ وہ حکومت کے ساتھ تعاون کرتی۔ آبپاشی پراجکٹس کی تکمیل میں ناکامی کے سبب عوام نے کانگریس کو اقتدار سے محروم کردیا۔ جگدیش ریڈی نے کہا کہ پراجکٹس کی تعمیر روکنے کیلئے اپوزیشن کی جانب سے ہائی کورٹ میں 29 پٹیشن داخل کی گئی ہیں۔ کانگریس اور تلگودیشم کے حامیوں کے نام سے عدالت میں درخواستیں داخل کی گئیں تاکہ ریاست کی ترقی متاثر ہو۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا کرنا دراصل تلنگانہ اور عوام سے دشمنی کے مترادف ہے۔