آئندہ انتخابات میں وائی ایس آر کانگریس کا کوئی پرسان حال نہیں رہے گا

حکومت اور چندرا بابو پر تنقید کے خلاف تلگو دیشم رکن اسمبلی اے پی اے چاند پاشاہ کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 3 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : قائد تلگو دیشم پارٹی و رکن اسمبلی حلقہ کدری (ضلع اننت پور ) مسٹر اے چاند باشاہ نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو ہدف ملامت بناتے ہوئے کہا کہ آئندہ انتخابات میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا کوئی پرسان حال نہیں رہے گا ۔ کیوں کے وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے تلگو دیشم پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنانا اور غلط و بے بنیاد الزامات عائد کرنے کو روزمرہ کا طریقہ کار بنالیا ہے ۔ جس کی وجہ سے ریاست کے عوام میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے تعلق سے نفرت پیدا ہوچکی ہے ۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مذکورہ صورتحال کے پیش نظر ہی آئندہ منعقد ہونے والے انتخابات میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا ساتھ دینے کے لیے کوئی پرسان حال نہیں رہے گا ۔ آج اپنی قیام گاہ پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر چاند باشاہ نے کہا کہ عوامی بہبود و ریاست کی ترقی کو ہی اپنا اہم مقصد بناتے ہوئے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو اقدامات کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی و قائد اپوزیشن آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے اپنی پدیاترا کے دوران کسانوں کو قرض معاف کرنے کا تیقن دے رہے ہیں ۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ خود ریاستی چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے کسانوں کے 24 ہزار کروڑ روپیوں کے قرضوں کو معاف کرنے کے اقدامات کرچکے ہیں ۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ ہمیشہ موسمی حالات و خشک سالی کی صورتحال سے پریشان کسانوں کو بچانے کے لیے ضلع کے لیے 400 کروڑ روپئے جاری کروائے گئے ۔ جن میں کدری علاقہ کے لیے 23 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ۔ آدرنا اسکیم کے تحت تمام پسماندہ طبقات کو کام کرنے کے اوزار و آلات فراہم کروائے جارہے ہیں اور ایکطرف عوام کی فلاح و بہبود تو دوسری طرف ریاست کی ترقی کو دونوں آنکھ کی تصور کرتے ہوئے چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو اقدامات کررہے ہیں تو وائی ایس آر کانگریس پارٹی قائدین اندھوں کی طرح آندھرا پردیش میں برسر اقتدار تلگو دیشم حکومت پر نہ صرف بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں بلکہ سخت تنقیدیں کررہے ہیں ۔ مسٹر اے چاند باشاہ رکن اسمبلی نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی قائدین کو تنقیدیں کرنے کے طریقہ کار سے باز آجانے اور حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پہل کرنے کا مشورہ دیا ۔۔