شام میں روسی طیاروں کے فضائی حملے

ترکی کے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر احتجاج
ماسکو ۔5 اکٹوبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) روسی فوج کے جٹ طیاروں نے شام میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسلامک اسٹیٹ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ۔ وزارت دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ روس کے جنگی طیاروں نے حمص عدلیب اور ٹکایہ صوبوں میں اسلامک اسٹیٹ کے کمانڈ سنٹرس ، ہتھیاروں کے ذخائر ، توپخانہ اور مواصلاتی چوکیوں پر حملے کئے جبکہ شمال مشرقی عدلیب صوبہ میں روسی فوج نے داعش کے تربیتی کیمپ اور فوجی چوکیوں اور بکتر بند گاڑیوں کو تباہ کردیا ۔ واضح رہے کہ روس نے گزشتہ ہفتہ شام میں فضائی حملے شروع کئے ہیں اور جنگ سے متاثرہ ملک میں اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے تاہم امریکہ اور اس کی حلیفوں کا الزام ہے کہ روس اپنے دیرینہ دوست صدر بشارالاسد کو آئی ایس پر حملہ کی آڑ میں تحفظ فراہم کررہا ہے ۔ دریں اثناء ترکی کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایک روسی جنگی طیارے کی جانب سے ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے بعد ترک ایف 16 طیارے حرکت میں آئے تھے۔ وزارت خارجہ کے مطابق ہفتہ کو ترک طیاروں کے حرکت میں آنے پر روسی جنگی طیارہ ’ترک فضا سے نکل کر شام کی جانب چلا گیا۔‘ ترکی کے وزیر خارجہ نے اس سلسلے میں اپنے روسی ہم منصب اور ناٹو ممالک کے وزرا سے بھی بات چیت کی ہے۔ خیال رہے کہ روس شام میں بشارالاسد کی حمایت میں فضائی حملے کر رہا ہے۔ انقرہ میں روسی سفارت خانے نے کہا ہے کہ ایک روسی طیارے نے ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی اور روس نے اس بارے میں ترکی کو ’وضاحت‘ پیش کی ہے۔دوسری جانب ماسکو میں کریملن کے ترجمان نے اس واقعہ کی تصدیق نہیں کی۔ تاہم ان کا کہنا تھا سفارت کار کو وزارت خارجہ کو طلب کیا گیا اور انھیں ایک نوٹ دیا گیا، جس میں مخصوص حقائق بتائے گئے ہیں، جن کی تصدیق کی جائے گی۔‘ روسی فضائیہ نے شام میں کارروائی کا آغاز گذشتہ چہارشنبہ کو کیا تھا اور اس کا دعویٰ ہے کہ وہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ تاہم شام میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ روسی طیارے شام میں صدر بشارالاسد کے مخالفین پر بھی حملے کر رہے ہیں۔