تاشقند ، 26 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ازبیکستان کے صدر اسلام کریموف کی بیٹی گلنارا کریمووا نے ایک خفیہ خط کے ذریعے اپنے خاندان کے افراد اور باپ کے قریبی ساتھیوں پر الزام عائد کیا ہے کہ ان لوگوں نے انھیں گھر میں قید کر دیا اور ان پر تشدد کیا گیا ہے۔ گلنارا اپنے پوپ اسٹار اسٹائل اور سیاسی عزائم کے باعث ’ازبیکستان کی شہزادی‘ کے نام سے مشہور ہیں۔ کچھ عرصے قبل تک گلنارا کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ اپنے والد کی جگہ لیں گی۔ گلنارا ٹوئٹر پر اپنے مخالفین اور ملکی اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتی رہتی تھیں۔ گلنارا پانچ ہفتے قبل تک انٹرنیٹ پر متحرک تھیں لیکن اب ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند ہو چکا ہے۔
بی بی سی نیوز کی نتالیہ اینتیلاو کو موصولہ ایک ای میل میں گلنارا کریمووا کے ہاتھ کا لکھا خط منسلک کیاگیا جس میں الزامات کی لمبی فہرست ہے۔ اپنے خط میں گلنار نے اپنی ماں، بہن اور باپ کے قریبی ساتھیوں پر الزامات عائد کئے ہیں۔ گلنارا کا الزام ہے کہ ’’مجھے مارا گیا ہے، میں زبردست نفسیاتی دباؤ میں ہوں، آپ میرے بازؤں پر زخموں کے نشان گن سکتے ہیں‘‘۔ وہ اپنے خط میں مزید لکھتی ہیں کہ ’’مجھے روزانہ دھمکیاں ملتی ہیں اور جس گھر میں مجھے رکھاگیا ہے اس میں ہر طرف کیمرے لگے ہیں‘‘۔ گلنارا لکھتی ہیں:
’’میں کتنی بھولی تھی۔ میں سمجھتی تھی کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہے‘‘۔ ستمبر میں گلنارا کی مشکلات کا آغاز اس وقت ہوا جب ان کی چھوٹی بہن لولا کریمووا نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں بہنوں میں کئی سال سے بات چیت بند ہے۔ اس کے جواب میں گلنارا نے الزام عائد کیا کہ ان کی والدہ اور بہن جادو ٹونے کرتے ہیں۔ گلنارا کے حامیوں نے ٹوئٹر پر ایسی تصاویر پیش کی ہیں جن میں اُن کے گھر کے باہر پولیس گارڈز نظر آرہے ہیں جہاں انھیں مبینہ طور پر حراست میں رکھا گیا ہے۔ گلنارا فیشن ڈیزائنر ہیں اور کچھ عرصہ پہلے کئی ٹی وی اسٹیشنوں کی مالک بتائی جاتی تھیں۔
اب وہ ٹی وی اسٹیشن بند ہو چکے ہیں۔ گلنارا اپنے باپ صدر کریموف کے قریبی ساتھیوں کے خلاف مہم چلا رہی تھیں۔ گلنارا کا آخری ٹوئٹر پیغام تاشقند میں ان کے لگژری فلیٹ پر پولیس کے چھاپے سے ایک روز پہلے نشر ہوا تھا۔ اس چھاپے میں پولیس نے کچھ ایسے لوگوں کو گرفتار کیا تھا جن کے بارے میں پہلے سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا۔ گرفتار افراد میں ایک رستم مادوعمروف ہے جو گلنارا کا بزنس پارٹنر اور ’بوائے فرینڈ‘مانا جاتا ہے۔ گلنارا کے ساتھ ان کی 16 سالہ بیٹی ایمان بھی نظر بند ہے۔ایمان افغان نژاد امریکی شہری منصور مقصودی کی اولاد ہے۔ گلنارا کی مقصودی سے علیحدگی ہو چکی ہے۔ بی بی سی نیوز کی نتالیہ کو گلنارا کا خط پہنچانے والے ذریعہ نے بتایا کہ تاشقند میں امریکی سفارت خانہ کے ایک عہدہ دار نے اس گھر کا دورہ کیا جہاں ایمان کو نظر بند رکھا گیا ہے کیونکہ وہ امریکی شہری ہیں۔ امریکی سفارت خانہ نے اس خبر کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کیا ہے کہ ان کے کسی سفارت کار نے کسی گھر کا دورہ کیا ہے۔