۔90 فیصد کشمیری عوام انتخابات میں شرکت کے حامی

مرکزی وزیرداخلہ کا ادعا، سرینگر میں دہشت گردوں کے ہاتھوں دو نیشنل کانفرنس کارکنوں کی ہلاکت

نئی دہلی 5 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر میں بے چینی کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے آج ادعا کیاکہ وادیٔ کشمیر کے 90 فیصد سے زیادہ افراد بلدی اور پنچایت انتخابات میں شرکت کرنا چاہتے ہیں جو جاریہ ماہ مقرر ہیں۔ تاہم مرکزی وزیرداخلہ نے اعتراف کیاکہ انڈر ورلڈ ڈان کو واپس لانے اور 1993 ء کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے کلیدی سازشی داؤد ابراہیم کی گرفتاری میں جو فی الحال پاکستان میں روپوش ہے، مشکلات درپیش ہیں۔ راجناتھ سنگھ نے کہاکہ تقریباً 6 ہزار دہشت گردی کے واقعات 1995 ء میں جموں و کشمیر میں پیش آئے تھے اور 2017 ء میں اِن کی تعداد 360 ہوگئی۔ اِس لئے وہ اِس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ جموں و کشمیر کی صورتحال کو بہتر بنایا جانا چاہئے لیکن مسئلہ پاکستان کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ ہم پاکستان سے ہمیشہ تعلق بہتر بنانا چاہتے ہیں لیکن پاکستان اپنا رویہ نہیں بدلتا۔ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی سرپرستی اب بھی جاری ہے اور وہ علیحدگی پسند قائدین سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔ بی جے پی ۔ پی ڈی پی مخلوط حکومت کے ٹوٹ جانے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ دونوں پارٹیوں نے اتحاد کیا تھا کیوں کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں جو اختیار اُنھیں دیا گیا تھا اُس کا احترام لازمی تھا لیکن یہ تجربہ کامیاب نہیں ہوسکا۔ اُنھوں نے اعتراف کیاکہ نکسل ازم 126 اضلاع میں پھیل گیا تھا لیکن اب صرف 50 تا 52 اضلاع میں موجود ہے اور 10 تا 12 اضلاع کو متاثرہ قرار دیا جاسکتا ہے۔ ہجومی تشدد کے واقعات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیرداخلہ نے کہاکہ نظم و ضبط کی صورتحال حالانکہ ریاست کی ذمہ داری ہے لیکن مرکزی حکومت نے متعدد مشورے ریاستوں کو دیتے ہوئے اُن پر عمل کا حکم دیا ہے۔ کاشتکاروں کے حالیہ احتجاج کے بارے میں اُنھوں نے کہاکہ احتجاجی کسانوں کو گزشتہ بار جو تیقنات دیئے گئے تھے اُن کی تکمیل یقینی طور پر کی جائے گی۔ اِس کے علاوہ دیگر کئی معاملات پر حکومت اور احتجاجیوں میں اتفاق رائے ہوچکا ہے۔ سرینگر سے موصولہ اطلاع کے بموجب عسکریت پسندوں نے نیشنل کانفرنس کے دو کارکنوں کو گولی مار کر ہلاک اور ایک شخص کو زخمی کردیا۔ جس کی تمام ریاستی سیاسی پارٹیوں کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔