پورٹ لینڈ (یو ایس) ۔ 28 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ڈاکٹروں کے مطابق صرف 6 ماہ کی ایک ایرانی بچی جس کے قلب میں شاذونادر پائے جانے والا نقص تھا اور جسے سرجری کی فوری ضرورت تھی تاہم صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کے ایگزیکیٹیو حکمنامہ کی اجرائی کے بعد جس کے تحت سات مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلہ پر امتناع عائد کیا گیا تھا، معصوم بچی بھی اس حکمنامہ کا شکار ہوئی۔ تاہم بھلا ہو وفاقی جج کا جس نے ٹرمپ کے حکمنامہ کو کالعدم قرار دیا اور اس طرح ہنگامی حالات میں امریکہ کا دورہ کرنے والوں کو راحت ملی جس میں مذکورہ بچی کے والدین بھی شامل ہیں۔ ویزہ کی منطوری کے بعد بچی اور اس کے والدین پورٹ لینڈ پہنچے کیونکہ انہیں مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا۔ بچی کا نام فاطمہ رشاد ہے جبکہ اس کے ڈاکٹر کا کہنا ہیکہ بچی کو اوریگن ہیلتھ سائنسس یونیورسٹی کے ڈان ہیچر چلڈرنس ہاسپٹل میں شریک کیا گیا اور اس کی سرجری عمل میں آئی جو انتہائی پیچیدہ نوعیت کی تھی۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ عام طور پر قلب کی ایسی سرجری بالغ مریضوں کی ہوتی ہے۔ معاملہ چونکہ انتہائی کمسن اور کمزور بچی کا ہے لہٰذا سرجری کے بعد بچی کو معمول پر آنے کیلئے کافی وقت لگ سکتا ہے۔