نفرت انگیز تقریریں کی تھیں ، دانشوروں کی اسوسی ایشن جمہوری اصلاحات کی رپورٹ
نئی دہلی۔ 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) جملہ 58 موجودہ ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے کئی عام جلسوں میں نفرت انگیز تقریریں کی تھیں۔ ان تمام سیاست دانوں کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ 15 موجودہ لوک سبھا ارکان پارلیمنٹ نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے خلاف نفرت انگیز تقریروں کے سلسلے میں مقدمے زیردوران ہیں۔ راجیہ سبھا کے کسی بھی پارلیمنٹ نے نفرت انگیز تقریروں کے سلسلے میں مقدمات کا اعتراف نہیں کیا۔ دانشوروں کی اسوسی ایشن جمہوری اصلاحات دہلی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ لوک سبھا کے 10 ارکان پارلیمنٹ نے جن کا تعلق بی جے پی سے ہے، اعتراف کیا ہے کہ کل ہند متحدہ جمہوری فرنٹ کے جلسوں میں ان میں سے ہر ایک نے مختلف عام جلسوں میں نفرت انگیز تقریریں کی تھیں۔ ایک رکن پارلیمنٹ کا تعلق ٹی آر ایس، ایک کا پی ایم کے، ایک کا کل ہند مجلس اتحادالمسلمین اور ایک کا شیوسینا سے تعلق ہے۔ بی جے پی کے 27 ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی ہیں جن کے خلاف ایسے مقدمات جاری ہیں۔ مجلس اتحادالمسلمین کے خلاف 6، ٹی آر ایس کے خلاف 6، ٹی ڈی پی کے خلاف 3، ایس ایچ ایس کے خلاف 3، اے آئی ٹی سی کے خلاف 2، ٹی ایم سی کے خلاف 2، آئی این ڈی کے خلاف 2، جے ڈی ایس کے خلاف 2، اے آئی یو ڈی ایف کے خلاف ایک، بی ایس پی کے خلاف ایک، ڈی ایم کے کے خلاف ایک، پی ایم کے خلاف ایک اور سماج وادی پارٹی کے خلاف ایک مقدمہ زیردوران ہے۔ سیاسی پارٹی قائدین جیسے مجلس کے اسدالدین اویسی اور اے آئی یو ڈی ایف کے بدرالدین اجمل نے اپنی نفرت انگیز تقریروں کے بارے میں ازخود انکشاف کیا ہے۔ اوما بھارتی مرکزی کابینی وزیر برائے پینے کا پانی اور صفائی نے اعتراف کیا ہے کہ 8 ریاستی وزراء کے خلاف ایسے مقدمات زیردوران ہیں۔ 43 ارکان اسمبلی نے ایسے مقدمات کا اعتراف کیا ہے۔ پارٹی واری زمرہ بندی میں 17 موجودہ ارکان اسمبلی ، بی جے پی ،5 ٹی آر ایس ، 5 مجلس اتحادالمسلمین، 3 تلگو دیشم پارٹی، دو دو آئی این سی، اے آئی ٹی سی، جے ڈی یو اور ایس ایچ ایس کے خلاف ہیں۔ فی کس ایک مقدمہ ڈی ایم کے ، بی ایس پی، ایس پی اور 2 آزاد ارکان اسمبلی کے خلاف زیردوران ہیں۔ دانشوروں کی اسوسی ایشن اور قومی انتخابات کی نگران کار اسوسی ایشن نے اپنے طور پر داخل کردہ حلف ناموں کی بنیاد پر تمام موجودہ ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کے بارے میں یہ تجزیہ پیش کیا ہے۔ 43 موجودہ ارکان اسمبلی نے نفرت انگیز تقریروں کے سلسلے میں مقدمات کا اعتراف کیا ہے ۔ یو پی میں 15 ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی نے اپنے خلاف نفرت انگیز تقریروں کے سلسلے میں مقدمات زیردوران رہنے کا اعتراف کیا ہے۔ 13 مقدمات کے ساتھ ریاست تلنگانہ دوسرے 5 مقدمات کے ساتھ کرناٹک تیسرے اور 5 مقدمات کے ساتھ مہاراشٹرا تیسرے مقام پر ہے۔