پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تیاری ، مختلف وزارتوں کی اسکیمات کو ٹرمپ کارڈ بنانے کی کوشش
نئی دہلی ۔ 31 ڈسمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) مودی حکومت نے 30 ڈسمبرکے بعد بڑے پیمانے پر مہم چلانے کا منصوبہ بنایا ہے جو بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دراصل نوٹ بندی کے حق میں تشہیر کی ایک کوشش ہے لیکن ہندوستانی معاشی اُفق پر ایک تازہ لہر چلنے والی ہے کیونکہ مالیاتی طوفان کا سامان کرنے کیلئے 2017 ء کے دوران معیشت کے فروغ ، صنعتی پیداوار میں اضافہ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے وزیراعظم کے دفتر سے متعدد اعلانات متوقع ہیں۔ نریندر مودی نے مئی 2014 ء میں وزارت عظمیٰ پر فائز ہونے کے بعدپہلی مرتبہ ان تمام سرکاری اسکیمات اور پراجکٹوں کو اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جو مختلف وزارتوں اور محکموں کی طرف سے 2017 ء کے دوران شروع کی جائیں گی ۔ مزید برآں وزیراعظم نریندر مودی نے تمام محکموں اور وزارتوں کو ہدایت کی ہے کہ سال بھر کے دوران شروع کی جانے والی مختلف اسکیموں اور پروگراموں کی ماہانہ اساس پر فہرست فراہم کی جائے ۔ ہر وزارت کو جنوری اور فروری میں شروع ہونے والی اسکیمات کی تمام تفصیلات وزیراعظم کے دفتر کو پیش کرنا ہوگا ۔ اس طرح ڈسمبر 2017 ء تک شروع کئے جانے والے دیگر تمام پروگراموں اور اسکیمات کی تفصیلات سے بھی ان کے دفتر کو واقف کروانا ہوا ۔ وزیراعظم مودی نے یہ ایک ایسا اہم قدم اُٹھایا ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔ ان تفصیلات کا ایک مسودہ 2 جنوری تک وزیراعظم کے دفتر ( پی ایم او ) کو پہونچادیا جائے گا اور توقع ہے کہ اسی روز نریندر مودی اُترپردیش کے دارالحکومت لکھنو میں بی جے پی کی ریلی سے خطاب کریں گے ۔تفصیلات کے مسودہ میں حکومت کی کامیابیوں کا تذکرہ بھی رہے گا جس کو وزیراعظم مودی جنوری سے اُترپردیش میں شروع ہونے والی اپنی انتخابی ریلیوں میں استعمال کریں گے ۔ اس طرح نوٹ بندی اور دیگر مسائل پر اپوزیشن کی تنقیدوں سے حکومت کو دھکہ لگنے سے قبل ان سے نمٹنے کی کوشش کی جائے گی بلکہ اُترپردیش کے علاوہ دیگر ریاستوں میں آئندہ چند ماہ کے دوران ہونیو الے اسمبلی انتخابات میں وزیراعظم مودی ان اسکیمات کو ٹرمپ کارڈ کے طورپر استعمال کریں گے ۔