۔11 ترک پولیس عہدیدار خودکش کار بم حملہ میں ہلاک

کرد باغیوں کی پارٹی پی کے کے پر شک کا اظہار، چار منزلہ انسداد فسادات پولیس ہیڈکوارٹر تباہ

استنبول ۔ 26 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ترک پولیس کے 11 عہدیدار ہلاک اور دیگر 78 افراد آج ایک خودکش کار بم دھماکہ میں زخمی ہوگئے جس کا شبہ کرد باغیوں پر کیا جارہا ہے۔ تین دن کے اندر ترکی میں یہ تیسرا حملہ ہے جبکہ ترک فوج نے پڑوسی ملک شام میں کرد نیم فوجی جنگجوؤں کے خلاف فوجی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ آج علی الصبح بم دھماکہ تقریباً مکمل طور پر جنوبی قصبہ سزرے نے پولیس ہیڈکوارٹر کو مکمل طور پر تباہ کرنے میں کامیاب رہا۔ یہ قصبہ شام کی سرحد سے شمال میں واقع ہے۔ خودکش حملہ آور نے ایک گاڑی کے ذریعہ جس میں دھماکو مادے بھرے ہوئے تھے،

انسداد فسادات پولیس ہیڈکوارٹر کی چار منزلہ عمارت کے قریب دھماکہ کیا۔ 11 پولیس عہدیدار ہلاک اور دیگر 78 افراد بشمول 3 شہری ہلاک ہوگئے۔ وزیرصحت رجب اخداغ نے کہا کہ 4 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ کرد فوج نے اس حملہ سے چند گھنٹے پہلے ہی شام میں کرد نیم فوجی جنگجوؤں کے مورچوں پر شلباری کی تھی جبکہ ترکی کا ادعا ہیکہ اس کی فوجی کارروائی تین دن پرانی ہے اور اس کا مقصد دولت اسلامیہ کے جہادیوں اور کرد عوام کے تحفظاتی شعبوں کے نیم فوجی جنگجوؤں کو تباہ کرنا تھا جو اس علاقہ میں دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ کررہے ہیں۔ حکومت ترکی نے ممنوعہ سیاسی پارٹی پی کے کے سے ملحق وائی پی جی دہشت گرد گروپ کو حملہ کا ذمہ دارقرار دیا ہے۔ یہ گروپ ترکی کی سرحد پر شام میں خوداختیار کرد علاقہ تشکیل دینے کیلئے جدوجہد کررہا ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارہ اناڈولو نے کہا کہ بم دھماکہ عمارت سے 50 میٹر کے فاصلہ پر ہوا۔ ترک فوج پر روزانہ پی کے کے کی جانب سے حملے جاری  ہیں جبکہ ڈھائی سالہ قدیم جنگ بندی معاہدہ ناکام ہوچکا ہے۔ ان حملوں سے سینکڑوں پولیس عہدیدار اور فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔