ی20 ایکڑ سے زائد وقف اراضی کا ریکارڈخود وقف بورڈ میں نہیں-

قابضین نے ریکارڈ میں سروے نمبرات تبدیل کردئے ۔ سنگاریڈی کے وفد کی سی ای او سے نمائندگی
حیدرآباد۔30۔ جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ تاہم ایک ایسا معاملہ منظر عام پر آیا کہ وقف اراضی کا ریکارڈ وقف بورڈ میں موجود نہیں۔ سنگاریڈی میں واقع قدیم عیدگاہ کی 20 ایکر 38 گنٹہ اراضی کا ریکارڈ ریونیو ڈپارٹمنٹ میں موجود ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ وقف بورڈ میں جس اراضی کا ذکر کیا گیا ، وہ زرعی اراضی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ غیر مجاز قابضین نے منصوبہ بند طریقہ سے ریکارڈ میں سروے نمبرات کو تبدیل کردیا۔ قدیم عیدگاہ کی مینجنگ کمیٹی کے ارکان نے آج چیف اگزیکیٹیو آفیسر منان فاروقی سے ملاقات کی اور اوقافی اراضی کے تحفظ کی نمائندگی کی ۔ کمیٹی کے ذمہ داروں ایم اے رشید، محفوظ علی ، شبیر احمد، ایم اے وحید اور مقامی سرپنچ ایم اے کلیم نے ریکارڈ کے ساتھ اوقافی اراضی کی نشاندہی کی۔ ان کے ہمراہ وقف بورڈ کے رکن ایم اے وحید ایڈوکیٹ موجود تھے۔ وفد نے بتایا کہ عیدگاہ قدیم سروے نمبر 438 کے تحت ہے اور 20 ایکر 38 گنٹہ اراضی کا تذکرہ 1962 ء تک ریونیو ریکارڈ میں موجود ہے۔ 2011 ء میں جاری کردہ وقف نوٹیفکیشن میں سروے نمبر 418 کو شامل کیا گیا اور 4 ایکر اراضی کی نشاندہی کی گئی۔ یہ اراضی اور سروے نمبر عیدگاہ سے تقریباً ایک کیلو میٹر کی دوری پر ہے اور یہ خالص زرعی اراضی ہے۔ مقامی افراد نے بتایا کہ منصوبہ بند طریقہ سے ریکارڈ میں تبدیلی کردی گئی ۔ اراضی کو ذاتی قرار دیتے ہوئے 4 سال قبل محکمہ مال میں موٹیشن کیلئے درخواست داخل کی گئی، جس پر مقامی افراد نے اعتراض کیا۔ ریونیو حکام نے اراضی کی تفصیلات داخل کرنے کی ہدایت دی اور یہ معاملہ 4 سال سے زیر التواء ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ قابضین کے پاس ریکارڈ کی عدم موجودگی کے سبب وہ محکمہ مال سے رجوع نہیں ہورہے ہیں۔ حالیہ اراضی سروے میں ریونیو حکام نے وقف ریکارڈ نہ ہونے کے سبب مذکورہ اراضی کو بحیثیت وقف درج کرنے سے انکار کردیا تھا ۔ مقامی افراد نے وقف بورڈ سے مطالبہ کیا کہ 20 ایکر 38 گنٹے اراضی کے سلسلہ میں نیا وقف گزٹ جاری کیا جائے تاکہ اس قیمتی اراضی کا تحفظ ہوسکے۔ انہوں نے وقف بورڈ کے عہدیداروں کی جانب سے اراضی کے معائنہ اور حصار بندی کا مطالبہ کیا۔ چیف اگزیکیٹیو آفیسر نے تیقن دیا کہ بہت جلد وقف بورڈ کے عہدیداروں کو اراضی کے معائنہ کیلئے روانہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے وقف اراضی کے بہر صورت تحفظ کا یقین دلایا ۔