یروشلم 11 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) فلسطین میں نئی انتفادہ تحریک کی شروعات کے اندیشے بڑھ گئے ہیں جبکہ آج اسرائیلی افواج نے ایک فلسطینی نوجوان کو مغربی کنارہ میں احتجاج کے دوران گولی مار کر ہلاک کردیا ہے ۔ اس کے علاوہ سارے ملک میں بے چینی اور بدامنی کی لہر پیدا ہوگئی ہے ۔ وزیر اعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے جھڑپوں کے دوران خبردار کیا ہے کہ ان کی حکومت تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریگی اور ان کے گھر بھی تباہ کردئے جائیں گے ۔ ہبرون کے قریب آج اسرائیلی فوج نے کریات اربہ کے مقام پر باز آبادکاری کے خلاف احتجاج کرنے والے تقریبا 150 فلسطینیوں کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ کردی ۔ یہ ہجوم سنگباری کر رہا تھا ۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے دوران ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا ۔ اس دوران صدر فلسطین محمود عباس نے آج اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ ایک مذہبی جنگ کو ہوا دے رہا ہے ۔
محمود عباس نے ملک میں تازہ ترین کشیدگی کیلئے مسجد اقصی میں یہودیوں کی عبادت کی اجازت دینے کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ اس سے فلسطینیوں میں بے چینی پیدا ہوئی ہے ۔ پانچ ماہ قبل تین اسرائیلی نوجوانوں کے اغوا کے بعد سے کشیدگی کی لہر پیدا ہوئی ہے اور اب تک اس میں تقریبا 17 فلسطینی ہلاک ہوگئے ہیں۔ پولیس نے کل اسرائیلی افراد پر کئے گئے حملوں کے بعد سارے ملک میں سکیوریٹی سخت ترین کردی ہے ۔
ان حملوں میں ایک سپاہی اورا یک خاتون کو چاقو سے نشانہ بنایا گیا تھا ۔ یروشلم میں پیدا ہوئی کشیدگی اب دھیرے دھیرے سارے ملک کو اپنی گرفت میں لے رہی ہے ۔ اسرائیلی سکیوریٹی فورسیس اور فلسطینیوں کے مابین مشرقی یروشلم کے علاقہ میں بھی جھڑپیں کئی مہینوں سے چل رہی ہیں۔ یہ جھڑپیں اور کشیدگی اسرائیل کے عرب علاقوں تک پھیل گئی ہیں اور پولیس نے ایک نوجوان عرب اسرائیلی کو بھی گولی مار کر ہلاک کردیا تھا ۔ ابھی تجزیہ نگار یہ اندیشے ظاہر کر رہے ہیں کہ حالات ایک اور فلسطینی انتفادہ تحریک کی شروعات کا موجب بن سکتے ہیں تاہم اسرائیل کے وزیر دفاع موشے یالون نے کہا کہ اس تعلق سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی یہ نہیں کہا جاسکتا کہ مغربی کنارہ کے عوام احتجاج کیلئے سڑکوں پر اتر آئیں گے تاہم کچھ علاقوں میں نوجوان ضرور تشدد میں ملوث ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تشدد میں مزید اضافہ سے نمٹنے کیلئے تیار رہنا ہوگا ۔
وزیر اعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل سخت ترین سزاوں اور مزید افواج کی تعیناتی کے ذریعہ تشدد پر قابو پائیگا ۔ انہوں نے قومی سکیوریٹکی سربراہان سے مشاورت کے بعد ٹی وی پر اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے اب تک دہشت گردی کو شکست دی ہے اور اب بھی دینگے ۔ اس دوران صدر فلسطین محمود عباس نے اسرائیل پر ایک مذہبی جنگ کو ہوا دینے کا الزام عائد کیا ہے ۔ محمود عباس نے کہا کہ مسجد اقصی میں یہودیوں کے عبادت کیلئے آنے کی وجہ سے کشیدگی پیدا ہوئی ہے ۔ محمود عباس نے فلسطینی رہنما یاسر عرفات کی 10 ویں برسی کے موقع پر حطاب کرتے ہوئے یہ ریمارک کئے ہیں۔ فلسطینیوں اور اسرائیلی افواج کے مابین جھڑپیں زیادہ تر مسجد اقصی کے اطراف ہو رہی ہیں مغربی کنارہ میں اپنے ہیڈ کوارٹرس سے ہزاروں افراد سے خطاب کرتے ہوئے محمود عباس نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ مسجد اقصی کے کمپاونڈ کو تقسیم کرنا چاہتا ہے ۔ محمود عباس نے اپنے خطاب میں حماس پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ فلسطینی اتحاد کو نقصان پہونچانے کی کوششیں کر رہا ہے ۔