حیدرآباد 25 مارچ (سیاست نیوز) عظیم تر مجلس بلدیہ حیدرآباد کے حدود میں قائم مالس، ملٹی پلکس اور تجارتی کامپلکس ہیں جن میں سے اکثر مقامات پر پارکنگ کے لئے دیگر افراد کو لیز پر دیا جارہا ہے تو بعض مقامات پر ان اداروں کی جانب سے ہی ملازمین کو تعینات کرتے ہوئے پارکنگ فیس وصول کی جارہی ہے اور پارکنگ فیسوں کے ذریعہ لاکھوں کی آمدنی ہورہی ہے۔ اس معاملہ کو بلدیہ نے بھی سختی کے ساتھ نمٹتے ہوئے پارکنگ فیس وصول نہ کرنے کے احکام پر عمل آوری کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری احکامات پر یکم اپریل سے عمل آوری کا آغاز ہوگا اور بلدیہ کسی بھی حالت میں مفت پارکنگ کی سہولت فراہم کرنے کے لئے پُرعزم ہے اور بلدیہ کی جانب سے مفت پارکنگ کی سہولت کے لئے فوائد سے مالس اور دیگر تجارتی اداروں کے مالکین کو واقف کرنے کے لئے 29 مارچ کو اجلاس منعقد ہوگا اور عہدیداران کا ادعا ہے کہ مفت پارکنگ کی سہولت کے پیش نظر تجارت میں اضافہ ہوگا۔ بلدیہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ مفت پارکنگ کی سہولت فراہم نہ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انھوں نے بتایا کہ عمارتوں کے تعمیری قواعد کے مطابق ہو وہاں آنے والوں کو پارکنگ کی سہولت پہونچانا عمارت والوں کی ذمہ داری ہے جو مالکین مفت پارکنگ کی سہولیات نہیں دیں گے ان کے خلاف جرمانے عائد کئے جائیں گے اور ان جرمانوں کی رقم پارکنگ فیس وصولی سے ہونے والی رقم سے بڑھ کر ہوگی اور یہ مفت پارکنگ سہولت سنیما ہالس میں بھی فراہم کرنی ہوگی۔