بی جے پی کا درست سمت میں قدم ۔ مرکز سے قومی سطح پر حل ڈھونڈنے کی اپیل
نئی دہلی ، 5 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج کہا کہ یو پی حکومت کا زرعی قرض معاف کردینے کا فیصلہ ’’جزوی راحت‘‘ مگر ’’درست سمت‘‘ میں قدم ہے اور مرکز سے اپیل کی کہ اس عمومی پریشانی کا کوئی قومی حل تلاش کرے۔ راہول نے کہا کہ مرکز کو ریاستوں میں امتیاز نہیں برتنا چاہئے اور ملک بھر میں کسانوں کی مصیبت کے ساتھ سیاست نہیں چلنا چاہئے۔ انھوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ یہ یو پی کے کسانوں کیلئے جزوی راحت لیکن صحیح سمت میں قدم ہے۔ کانگریس نے ہمیشہ مصیبت سے دوچار کسانوں کیلئے قرض معافیوں کی تائید و حمایت کی ہے۔ راہول کا ردعمل اس پس منظر میں ہے کہ یو پی میں یوگی ادتیہ ناتھ زیرقیادت بی جے پی حکومت نے ریاست کے چھوٹے اور دیگر کسانوں کیلئے 36,359 کروڑ روپئے کے قرض معافی کا اعلان کیا ہے۔ راہول نے یہ بھی ٹوئٹ کیا: ’’مجھے خوشی ہے کہ بی جے پی کو آخرکار معقولیت کا جائزہ لینے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ لیکن ہمیں ہمارے کسانوں کے ساتھ سیاست نہیں کرنا چاہئے ، جو ملک بھر مشکل حالات سے گزر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کو اس عمومی تکلیف کا کوئی قومی حل ضرور ڈھونڈنا چاہئے اور ریاستوں میں امتیاز نہ برتا جائے۔‘‘ کانگریس ملک بھر میں قرض معافی پر زور دیتی آئی ہے جس طرح یو پی اے حکمرانی کے دوران کیا گیا تھا۔ چھوٹے اور دیگر کسانوں سے بی جے پی کے انتخابی وعدہ کی تکمیل کرتے ہوئے یوگی ادتیہ ناتھ حکومت نے گزشتہ روز فیصلہ کیا کہ اُن کے 1 لاکھ روپئے تک کے قرض معاف کردیئے جائیں، جو غیرمعمولی 36,359 کروڑ روپئے کی رقم ہوئی۔ اس اقدام سے زائد از 2.15 کروڑ کسانوں کو فائدہ پہنچے گا، علاوہ ازیں 7 لاکھ دیگر جنھوں نے قرض حاصل کئے جو غیرکارکرد اثاثہ جات میں تبدیل ہوگئے۔