یو پی میں بہار طرز کا اتحاد بنانے سے ملائم سنگھ کا انکار

فرزند اکھیلیش کے حامی نظرانداز ،ایس پی کے 325 امیدواروں کی فہرست جاری

لکھنو ۔ 28 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام)  اترپردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بہار کے طرز پر عظیم اتحاد کے امکانات آج عملاً ختم ہوگئے۔ جب ایس پی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو نے کسی بھی دوسری جماعت کے ساتھ مفاہمت کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے 403 حلقوں کے منجملہ 325 حلقوں کیلئے اپنی پارٹی کے امیدواروں کی فہرست جاری رکدی۔ اس موقع پر ان کے بیٹے اور چیف منسٹر اکھیلیش یادو کو نظرانداز کردیا گیا۔ اکھیلیش یادو جو ہنڈیل کھنڈ کے دورہ پر ہیں، ملائم سنگھ اور ان کے بھائی شیوپال کی طرف سے معلنہ اس فہرست پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اکھیلیش نے عجلت میں طلب کردہ پریس کانفرنس میںکہا کہ امیدواروں کے انتخاب کے مسئلہ پر وہ اپنے والد سے بات چیت کریں گے۔ ملائم سنگھ نے معلنہ فہرست میں اکھیلیش کی طرف سے بعض ناموں پر ظاہر کردہ اعتراضات کو مسترد کردیا۔ انتخابی فہرست میں اکھیلیش یادو کے مفادات امیدواروں کے نام حذف کردیئے گئے۔ علاوہ ازیں ان کی عدم موجودگی میں امیدواروں کی فہرست کا اعلان کیا گیا۔ عملی اعتبار سے یہ کارروائی ملائم سنگھ کے فرزند چیف منسٹر یوپی اکھیلیش یادو کی سرزنش اور اپنے بھائی شیوپال یادو کی تائید کے مترادف ہے۔ ملائم سنگھ نے کہاکہ ’’سماج وادی پارٹی کی بھی جماعت سے مفاہمت نہیں کررہی ہے‘‘۔ ان کے اس اعلان کے ساتھ یہ قیاس آرائیاں بھی ختم ہوگئیں کہ بہار انتخابات کے طرز پر ان کی پارٹی کانگریس سے مفاہمت کے ساتھ کوئی عظیم اتحاد بنائے گی۔ اکھیلیش جو اپنے والد ملائم اور چچا شیوپال کے ساتھ اقتدار کی رسہ کشی میں ملوث ہیں، کھلے عام اعلان کیا تھا کہ کانگریس سے مفاہمت سے گریز نہیں کریں گے کیونکہ ایسے کسی اتحاد کی صورت میں 300 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوسکتی ہے۔