چیف منسٹر کجریوال پر جن لوک پال بل کو ’’نرم‘‘ بنادینے کا الزام
نئی دہلی ، 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی سے خارج قائدین یوگیندر یادو اور پرشانت بھوشن آج اپنے حامیوں کے ساتھ حراست میں لئے گئے جبکہ دہلی اسمبلی کے باہر جن لوک پال بل کے مسئلے پر احتجاج منظم کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر اروند کجریوال نے اس انسداد رشوت ستانی قانون سازی کو ’’نرم‘‘ بنا دیا ہے۔ ’’وہ جنھوں نے جن لوک پال بل تحریک کے مسیحا ہونے کا دعویٰ کیا، خود وہی اس کی جان لے رہے ہیں،‘‘ یوگیندر نے یہ بات کہی جبکہ وہ بھوشن اور آنند کمار کے ہمراہ ’سوراج ابھیان‘ کے بیانر تلے جمع احتجاجیوں کی قیادت کررہے تھے۔ ڈی سی پی نارتھ مدھر ورما نے کہا کہ یادو، بھوشن اور 150 احتجاجیوں کو محروس کرکے انھیں ماریس نگر پولیس اسٹیشن لیجایا گیا۔ بھوشن نے دعویٰ کیا کہ انھیں دہلی اسمبلی اسپیکر کے احکام پر حراست میں لیا گیا، جنھوں نے پولیس کو ہدایت دی کہ احتجاجیوں کو اسمبلی کے باب الداخلہ تک مارچ کرنے کی اجازت نہ دی جائے، جہاں آج ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا جن لوک بل پیش کررہے ہیں۔ اس بل کے بارے میں بھوشن نے کہا کہ 2015ء کا یہ بل 2014ء سے کئی پہلوؤں سے مختلف ہے اور دعویٰ کیا کہ 2015ء بل کو لوک پال کے تقرر اور ان کی برخاستگی میں زیادہ دخل کا موقع دیتا ہے۔ دریں اثناء دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر و بی جے پی رکن وجیندر گپتا کو مارشلوں کے ذریعے ایوان سے باہر کردیا گیا۔ وہ عام آدمی پارٹی کی خاتون ارکان کے ساتھ الجھ رہے تھے۔