نئی دہلی ۔ /21 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے ملک بھر میں آج منائے گئے پہلے بین الاقوامی یوم یوگا کی قیادت کی اور یوگا کو امن و ہم آہنگیکے ایک نئے دور کے آغاز کے لئے انسانی ذہن کی تربیت کا ایک اہم ذریعہ قرار دیا ۔ وزیراعظم مودی نے راج پتھ پر منعقدہ یوگا تقریب کے 35000 شرکاء کے ساتھ مختلف یوگ آسن بھی کیا اور /21 جون کو بین الاقوامی یوم یوگا کے طور پر منانے ہندوستانی قرارداد کی منظوری کیلئے اقوام متحدہ اور اس قرارداد کی تائید کرنے والے ملکوں کا شکرایہ ادا کیا ۔ توقع کی جارہی تھی کہ وزیراعظم آج کی تقریب میں صرف شرکاء سے خطاب کریں گے ۔ لیکن انہوں نے بشمول بچوں ، ہزاروں افراد کے ساتھ یوگ آسن میں عملی طور پر حصہ لیتے ہوئے سب کو حیرت زدہ کردیا ۔ شہ نشین پر مودی کے ساتھ یوگا گرو رام دیو کے علاوہ چند مذہبی اور یوگا اداروں کے سربراہان موجود تھے ۔ بعد ازاں وزیراعظم نے شہ نشین سے اترکر تقریباً 30 منٹ پر یوگا کیا ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس پروگرام کا مقصد عوام کو ذہنی و جسمانی طور پر صحتمند بناتے ہوئے فائدہ پہونچانا ہے ۔
یوگا پروگرام کا مقصد دنیا کو ذہنی تناؤ اور کشادگی سے پاک کرنا اور ’’سدبھاؤنا‘ (ہم آہنگی) کا پیغام عام کرنا ہے ۔ یوگا محض ایک جسمانی ورزش سے کہیں زیادہ اور بھی بہت کچھ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اکثر افراد سمجھتے ہیں کہ یوگا محض ایک جسمانی ورزش ہے ۔ یہ سمجھنا سب سے بڑی غلطی ہے ۔ اگر ایسا ہی ہوتا تو سرکسوں میں کام کرنے والے بچے ’’یوگی‘‘ کہلائے جاتے ۔ چنانچہ یوگا محض جسم کو ملائم اور لچکدار بنانے تک محدود نہیں ہے ۔ وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ یوگا کیلئے ملک میں پیدا شدہ سازگار ماحول مستقبل میں بھی برقرار رہے گا ۔ مودی نے کہا کہ ان کے لئے اس بات کی زیادہ اہمیت نہیں ہے کہ یہ قدیم تکنیک کہاں سے آئی اور کہاں پہونچی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’ہم محض ایک مخصوص دن ہی نہیں منارہے ہیں بلکہ امن و ہم آہنگی کے ایک نئے دور کے آغاز کیلئے انسانی ذہن کو تربیت دے رہے ہیں ۔انہوں نے یوگا کو محض ایک تجارتی شئے سمجھنے کے خلاف انتباہ دیا ۔ اس تقریب کے انعقاد کیلئے ایک ماہ سے تیاریاں جاری تھیں اور یہ بھی اتفاق ہے کہ تقریب کے اختتام کے فوری بعد بارش ہوئی ۔