یوکرین کے دارالحکومت کیف میں تازہ جھڑپیں، 60ہلاک

کیف 20 فروری (سیاست ڈاٹ کام) ہزاروں احتجاجی مظاہرین اور زبردست مسلح انسداد فسادات پولیس میں کیف کے قلب میں جھڑپ ہوگئی جس میں60 احتجاجی ہلاک ہوگئے۔ کم از کم 10 نعشیں جن پر گولیوں کے زخم ہیں، کوزاٹسکی ہوٹل کے روبرو زمین پر پڑی ہوئی ہیں۔ یہ ہوٹل کیف کے آزادی چوک کے ایک کنارے واقع ہے۔ مزید 7 نعشیں یوکرین کے ہوٹل کے اندر دستیاب ہوئیں جو احتجاجیوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ دریں اثناء یوکرین کے پریشان حال قائد نے اپوزیشن کے ساتھ ’’صلح‘‘ پر آمادگی کا اظہار کیا۔ جبکہ یوروپی یونین کے سفارت کاروں نے جھڑپوں کی اطلاعات کے پیش نظر یوکرین کا دورہ کیا اور حکومت کو دھمکی دی کہ اُسے سفارتی طور پر یکا و تنہا کردیا جائے گا۔ صدر امریکہ بارک اوباما نے محتاط انداز میں بحران کے خاتمہ کی کوشش کی ستائش کی۔ ہزاروں احتجاجی مظاہرین جو ہیلمنٹ پہنے ہوئے اور خود کو فولادی چادروں کے پیچھے پوشیدہ رکھے ہوئے تھے، آج کیف کے وسط میں انسداد فسادات پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں ملوث ہوگئے۔

اہم چوراہے میں ہر طرف آگ کے شعلے نظر آرہے تھے جبکہ صدر یوکرین وکٹر یانوکووچ نے اپوزیشن کے ساتھ راست امن مذاکرات کی پیشکش کی۔ قبل ازیں اُنھوں نے 3 حکومت مخالف ارکان مقننہ سے ملاقات کی تھی۔ جبکہ ملک میں مہلک ترین بے چینی کا سلسلہ جاری ہے۔ دونوں فریقین نے صلح کا اعلان کیا اور کہاکہ بات چیت کا آغاز کیا جائے گا جس کا مقصد خونریزی کا اختتام اور ملک میں امن کی بحالی کے لئے مفید استحکام پیدا کرنا ہوگا۔ لیکن کیف کے قلب میں میدان جنگ کا منظر ہے جہاں تمام فریقین تازہ جھڑپوں میں مصروف ہیں۔ کل رات بھر خونریز تشدد کا سلسلہ جاری رہا اور دارالحکومت کی فضاء میں ٹائر جلانے کی وجہ سے کثیف دھوئیں کے بادل چھائے رہے۔ فائرنگ کی وجہ سے اِس کثیف بادل میں شعلے چمکتے ہوئے نظر آرہے تھے۔