کیئف ؍ واشنگٹن ،21 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) یوکرین کے صدر کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں مزید 21 مظاہرین ہلاک ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے یوکرین کے ان حکام پر پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا ہے جو مظاہرین کے خلاف ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال کے ذمہ دار ہیں۔ یورپی یونین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان پابندیوں کے تحت فوری طور پر اثاثے منجمد کرنا اور ویزے دینے پر پابندی شامل ہیں۔ جمعرات کو دارالحکومت کیئف میں سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں اکیس مظاہرین ہلاک ہوئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان جھڑپوں میں ایک پولیس ملازم بھی ہلاک ہوا جبکہ 67 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
منگل سے شروع ہونے والی پرتشدد کارروائیوں میں تاحال 67 افراد کی ہلاکت ہو چکی ہے۔ یورپی یونین نے بیان میں کہا ہے کہ کسی بھی صورت میں مظاہرین کے خلاف تشدد کا استعمال جائز نہیں ہے۔ دریں اثناء واشنگٹن کی اطلاع کے بموجب امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرینی صدر وکٹر یانوکووچ کو انتباہ دیا کہ امریکہ یوکرینی دارالحکومت کیئف میں تشدد کیلئے ذمہ دار حکام پر تحدیدات عائد کرنے تیار ہے۔ وائیٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا، ’’بیڈن نے یوکرینی لیڈر سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور ’’واضح کیا کہ امریکہ کو تشدد کیلئے ذمہ دار عہدیداروں پر تحدیدات کیلئے کوئی پس و پیش نہیں ہے‘‘۔ قبل ازیں چہارشنبہ کو وکٹر یانوکووچ کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق صدر نے کہا تھا کہ وہ اپوزیشن قائدین کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔