کیف 21جنوری (سیاست ڈاٹ کام )متنازعہ انسداد احتجاج قوانین پر یوکرین میں فساد پھوٹ پڑا ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔ جبکہ انسداد فسادات پولیس کیف میں آج مسلسل تیسرے دن طلایہ گردی کررہی ہے ۔ نئے قوانین جو احتجاج کی تقریبا ً ہر نوعیت پر امتناع عائد کرتے ہیں سرکاری زیر انتظام شائع ہونے والے اخبارات میں پہلے ہی شائع کئے جاچکے ہیں ۔ صدر یوکرین ویکٹر یانوکوچ نے انتباہ دیا تھا کہ تشدد سے پورے ملک کو خطرہ لاحق ہے۔ قوانین کے مطابق عوامی عمارتوں کی ناکہ بندی کرنے والوں کیلئے پانچ سال تک کی سزائے قید اور نقاب یا ہیلمٹ پہنے ہوئے احتجاجیوں کی گرفتاری کی اجازت دی گئی ہے قانون کی دیگر دفعات انٹر نیٹ پر بد گوئی کو ممنوع قرار دیتی ہے ان قوانین پر عمل آوری مغربی ممالک
اور اپوزیشن کی جانب سے اس قانون سازی کی مذمت کے باوجود شروع کردی گئی ہے ۔ جس سے اندیشے پیدا ہوگئے ہیں کہ عہدیدار ان قوانین کو احتجاجیوں کے مجمع کو تشدد استعمال کرتے ہوئے منتشر کرنے کیلئے استعمال کریں گے ۔ اتوار اور پیر کے دن جھڑپیں جاری رہی جن کی وجہ سے دارالحکومت کیف میدان جنگ کا منظر پیش کررہا تھا ۔ تقریبا 10 ہزار احتجاجی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں مصروف تھے ۔ رات کے وقت آسمان پر آتش بازیوں اور اسٹن گرینیڈ سے روشنی پھیلی ہوئی تھی جبکہ سڑکوں پر احتجاجیوں کے پُر شور نعرے گونج رہے تھے۔
جنرل بکرم سنگھ کا دورہ ٔسنگاپور
سنگاپور21 جنوری (سیاست ڈاٹ کام)ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل بکرم سنگھ نے آج سنگاپور کے اعلی سطحی دفاعی قائدین سے ملاقات کی۔ وہ ہند۔ سنگاپور فوجی تعلقات میں اضافہ کے مقصد سے اس ملک کا پہلی بار دورہ کررہے ہیں۔ جنرل بکرم سنگھ کا دورہ تین روزہ ہے اس کے دوران وہ سنگا پور کے فوج کے سربراہ میجر جنرل رویندر سنگھ سے بھی ملاقات کریں گے اور وزیر دفاع ناگ اینگ ہین سے ان کے دفتر میں ملاقات کریں گے اور گارڈ آف آنر کا بھی معائنہ کریں گے۔ جنرل سنگھ کے دورہ سے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دفاعی تعلقات کی گرم جوشی ظاہر ہوتی ہے۔