الہ آباد۔ 3 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) بی ایس پی لیڈر راجیش یادو کو الہ آباد یونیورسٹی کے باہر گولی مارکر ہلاک کردیا گیا جس پر ان کے حامیوں نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بس کو نذرآتش کردیا، پولیس نے آج یہ بات کہی۔ راجیش اپنے دوست مکل سنگھ کے ساتھ الہ آباد یونیورسٹی کے تارا چند ہاسٹل کے پاس کسی سے ملاقات کیلئے گئے تھے کہ آج صبح یہ واقعہ پیش آیا۔ راجیش گزشتہ یوپی ریاستی انتخابات میں گیان پور سے بی ایس پی امیدوار تھے۔ اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ونیت جیسوال نے کہا کہ یہ واقعہ رات تقریباً 2:30 بجے کا ہے جب راجیش کی ہاسٹل کے باہر کسی شخص کے ساتھ تلخ کلامی ہوگئی اور ان پر حملہ کیا گیا۔ گولی ان کے پیٹ میں لگی۔ اے ایس پی نے بتایا کہ 40 سالہ بی ایس پی لیڈر ایک اسپتال میں علاج کے دوران اپنے زخموں سے جانبر نہ ہوسکے۔ ان کی نعش پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق مہلوک کی بیوہ نے ایک شکایت درج کرائی ہے جس پر ایف آئی آر بنائی گئی جس میں ایک شخص بنام سنگھ کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ جیسوال نے کہا کہ بعض دیگر غیرشناخت شدہ افراد کے خلاف بھی کیس درج کیا گیا ہے۔ برہم بی ایس پی حامی راجیش کی موت کی اطلاع سنتے ہی انڈین پریس چوک پر جمع ہوئے اور روڈ ویز کی ایک بس جلا دی۔
روہنگیا معاملہ : سپریم کورٹ میں سی پی ایم کی عرضی
نئی دہلی۔3 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) روہنگیا کے کمسن بچوں کو ملک بدر کرنے کے جواز کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں آج تازہ عرضی داخل کی گئی اور اس ملک میں ان پناہ گزینوں کیلئے بنیادی سہولتوں کی فراہمی کرانے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔ یہ عرضی سی پی آئی (ایم) کی یوتھ ونگ ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا نے داخل کی ہے۔ فیڈریشن نے کہا کہ بچوں کو ملک سے نکالنا یواین کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔