کمیٹی کی تشکیل ، اندرون چھ ہفتے رپورٹ ، پروفیسر اپا راؤ کی طلبہ سے اپیل
حیدرآباد۔ 28مارچ (سیاست نیوز) یونیورسٹی طلبہ و انتظامیہ کے درمیان جاری کشیدگی کو دور کرنے اور احتجاجی طلبہ سے بات چیت کے آغاز کیلئے یونیورسٹی انتظامیہ نے آج ایک کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا۔ انچارج رجسٹرار کی جانب سے تشکیل کردہ اس کمیٹی کو طلبہ کے نمائندوں سے بات چیت اور جے اے سی برائے سماجی انصاف سے مطالبات پر تبادلہء خیال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ کمیٹی کو اندرون 6 ہفتہ رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ اس کمیٹی کے صدرنشین پروفیسر بی کنہیا ہوں گے۔ 7رکنی کمیٹی میں پروفیسر کنہیا کے علاوہ پروفیسر جی سدرشنم‘ پروفیسر این۔ سدھاکر‘ پروفیسر سارہ جیوتسنا رانی‘پروفیسر مینا ہری ہرن‘ ڈاکٹر نیاز احمد اور مسٹر بی۔ چندر شیکھر راؤ شامل ہیں۔ رجسٹرار کے دفتر سے جاری کردہ اس اعلامیہ میں کہا گیا ہیکہ اس کمیٹی کی تشکیل کا مقصد احتجاجی طلبہ سے بات چیت کے ذریعہ یونیورسٹی میں جاری تعطل کو ختم کرنا ہے ۔ دوسری جانب وائس چانسلر کی جانب سے جاری کردہ صحافتی اعلامیہ میں اس بات کا دعوی کیا گیا کہ آج یونیورسٹی میں 200 طلبہ کے ماسواء تمام طلبہ نے کلاسس میں شرکت کی ہے اور وائس چانسلرکے پریس نوٹ میں یہ دعوی کیا گیا ہیکہ جے اے سی میں شامل طلبہ نے بعض مقامات پر کلاسس میں شرکت کیلئے جانے سے روک رہے تھے۔ علاوہ ازیں ایسا محسوس ہو رہاہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ اپنے بچاؤ کے لئے جامعہ کے طلبائے قدیم کی مدد لینے کی کوشش کرنے لگی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کیجانب یہ تاثر بھی دیا جا رہا ہے صرف 4% طلبہ ہی احتجاج میں شامل ہیں۔ پروفیسر اپا راؤ نے آج دوبارہ اپیل جاری کرتے ہوئے طلبہ سے خواہش کے کہ وہ اپنا احتجاج ختم کرتے ہوئے کلاسس میں شرکت کریں چونکہ امتحان کا وقت قریب آتا جا رہا ہے۔