ریاست تلنگانہ کی پہلی بار تقریب میں شرکت ،مودی کے پسندیدہ پراجکٹس کی پیشکش
نئی دہلی 26 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) غیر بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں میں سے اکثریت جیسے بہار ،مغربی بنگال ،اڈیشہ ،کیرالہ ،ٹاملناڈو اُن 13 ریاستوں مںی شامل تھے جن کی نمائندگی 66 ویں یوم جمہوریہ تقاریب میں جھانکیوں کے ذریعہ موجود نہیں تھی۔ راجستھان اور پنجاب جہاں بی جے پی برسر اقتدار ہے یا مخلوط حکومت میں شامل ہیں جیسے پنجاب میں شرومنی اکالی دل کے ساتھ مخلوط حکومت میں بی جے پی بھی شامل ہیں حیرت انگیز طور پر اُن 16 ریاستوں مںی شامل نہیں تھی جن کی مالا مال ثقافت کو جانکھیوں کے ذریعہ یوم جمہوریہ تقریب میں پیش کیا گیا تھا ۔ شمال مشرقی ہند کی بعض ریاستیں جیسے ناگا لینڈ تریپورہ ،منی پور ،میگھالیہ اور میزورم کے علاوہ ہماچل پردیش اور دہلی بھی یوم جمہوریہ تقریب میں نمائندگی سے محروم رہی جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔ حالانکہ اس سال یوم جمہوریہ تقریب میں صدر امریکہ بارک اوباما مہمان خصوصی تھے ۔ کسی صدر امریکہ کو یوم جمہوریہ تقریب کا مہمان خصوصی نہیں بنایا گیا تھا ۔ قبل ازیں صرف سابق صدر امریکہ بل کلنٹن کو اُس وقت کے وزیراعظم ہند پی وی نرسمہا راو نے یوم جمہوریہ تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی دعوت دی تھی لیکن انہوں نے معذرت خواہی کرلی تھی کیونکہ اسی دن ان کا قوم سے اسٹیٹ آف یونین خطاب مقرر تھا اور وہ اس خطاب کو یوم جمہوریہ ہند تقریب میں مہمان خصوصی بننے پر ترجیح دیتے تھے ۔ ریاستوں کی پچیس رنگا رنگ جھانکیاں 16 ریاستوں اور دیگر مرکزی محکموں کی مالا مال ثقافی ورثے اور تنوع کا مظاہرہ کررہی تھی ۔ ان میں سے بعض جھانکیوں میں این ڈی اے حکومت کی نئی اسکیموں کو پیش کیا گیا تھا ۔ ان میں سے بعض میں نریندر مودی کے پسندیدہ پراجکٹس جیسے میک ان نڈیا ،جن دھن یوجنا ،بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ،اسکیمیں شامل تھیں۔ علاوہ ازیں دریائے گنگا کو آلودگی سے بچانے ،متبادل ادویہ نظام کو فروغ دینے اور بلیٹ ٹرینس متعارف کروانے کی جھانکیاں بھی پریڈ میں شامل تھیں ۔ گذشتہ سال آندھرا پردیش کی تقسیم کے ذریعہ قائم ہونے والی ریاست تلنگان نے پہلی بار یوم جمہوریہ پریڈ میں شرکت کی۔