صنعا ۔ 20 ۔ جون : ( سیاست ڈاٹ کام) : جنگ زدہ ملک یمن میں بحالی امن کے لیے جنیوا میں منعقدہ بات چیت کی کسی سمجھوتہ کے بغیر ختم ہوجانے کے بعد یہ ملک سعودی عرب کے زیر قیادت اتحاد کی بمباری اور ایک مسجد کے قریب کار بم دھماکہ سے دہل گیا ۔ عدن میں ہوئے اس دھماکے میں دو افراد ہلاک اور دیگر 16 زخمی ہوگئے ۔ عینی شاہدین اور سیکوریٹی ذرائع نے کہا کہ شیعہ حوثیوں کے زیر کنٹرول دارالحکومت صنعا میں مسجد کبات المھدی کے باہر اس وقت دھماکہ ہوا جب شیعہ مصلیان نماز کی ادائیگی کے بعد باہر نکل رہے تھے ۔ دھماکہ کے نتیجہ میں مسجد کے باب الداخلہ کھڑکیوں اور پڑوسی گھروں کو نقصان پہونچا ۔ اسلامک اسٹیٹ ( داعش ) نے مساجد میں دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی ۔
یمن کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسماعیل ولد شیخ احمد نے جنیوا میں حوثیوں کے نمائندوں ،سابق صدر علی عبداللہ صالح کی جماعت جنرل پیپلز کانگریس اور سعودی عرب میں جلا وطن صدر عبد ربہ منصور ہادی کے اتحادیوں کے ساتھ باری باری بات چیت کی ہے تاکہ انھیں ملک میں جاری خونریزی کو رکوانے کیلئے کسی سمجھوتے پر آمادہ کیا جاسکے۔ان متحارب فریقوں نے جمعہ کو بھی مذاکرات کیلئے ایک ہی میز پر بیٹھنے سے انکار کردیا تھا اور انھوں نے کسی قسم کی مفاہمت کا بھی کوئی اشارہ نہیں دیا تھا۔سابق صدر علی صالح کی جماعت جنرل پیپلز کانگریس کے وفد کے رکن یحییٰ ضوائد نے کہا کہ ’’ہم آج کی ملاقاتوں کے بارے میں پُرامید تھے اور ہم نے اقوام متحدہ کی تجاویز کو سنا ہے لیکن بدقسمتی سے وہ جو کچھ تجویز کررہے ہیں،وہ اس معیار کا نہیں ہے جس کی ہم توقع کررہے تھے‘‘۔ اقوام متحدہ کے ترجمان احمد فوزی نے قبل ازیں جنیوا میں مذاکرات میں توسیع کی اطلاعات کی بھی تردید کی تھی۔ا
نھوں نے کہا کہ جلاوطن حکومت کا وفد ہفتے کو جنیوا سے روانہ ہونے والا ہے اور حوثی وفد اتوار کو روانہ ہوجائے گا۔اس سے پہلے کے وقت تک ہی بات چیت میں توسیع کی جاسکتی تھی۔ حوثیوں نے مذاکرات سے قبل انسانی بنیاد پر جنگ بندی کے اعلان کے مطالبہ کیا تھا اور یمنی حکومت نے مشروط طور پر اس سے اتفاق کیا تھا۔ اس نے یہ شرط عائد کی تھی کہ حوثی اور ان کے حامی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اپریل میں منظور کردہ قرارداد کی پاسداری کریں جس میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنے زیر قبضہ تمام علاقوں کو خالی کردیں۔دریں اثناء سعودی عرب کی قیادت میں لڑاکا طیاروں نے یمنی دارالحکومت صنعا میں حوثی باغیوں کی اتحادی ری پبلکن گارڈ فورسز کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔صنعا کے نواحی جنوبی علاقے کے مکینوں نے بتایا ہے کہ انھوں نے ری پبلکن گارڈز کے السواد کیمپ پر تین فضائی حملوں کی آوازیں سنی ہیں۔اتحادی طیاروں نے صنعا سے جنوب مشرق میں واقع علاقے خولان پر تین فضائی حملے کیے ہیں اور صوبہ الجوف کے علاقے الہزم میں حوثیوں کی اتحادی ایک سو پندرھویں انفینٹری بریگیڈ کے کیمپ پر چھے حملے کیے ہیں۔جنوبی شہر عدن میں بھی حوثی کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی ہے۔
یمن میں امدادی کاموں کیلئے 1.6 ارب ڈالرز درکار
جنیوا۔20 جون ۔(سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اس کو یمن میں جاری جنگ سے پیدا شدہ انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے ایک ارب ساٹھ کروڑ ڈالرز درکار ہیں۔اقوام متحدہ کے ترجمان جینز لائرکے نے ایک نیوزکانفرنس میں کہا کہ ’’اس وقت دو کروڑ دس لاکھ سے زیادہ یمنیوں کو کسی نہ کسی شکل میں انسانی امداد یا تحفظ کی ضرورت ہے اور یہ ملک کی کل آبادی کا اسّی فی صد ہیں‘‘ ۔ درایں اثناء اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے انسانی امور اسٹیفن او برائن نے یمن میں جنگ سے متاثرہ افراد کیلئے عالمی امدادی اداروں سے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔