یمن میں دھماکے، ،35 ہلاک

صنعاء ۔ 28 جون (سیاست ڈاٹ کام) یمن میں حکام کے مطابق جنوب مشرقی شہر مکلا میں ہونے والے بم دھماکوں میں کم ازکم 35 افراد ہلاک اور 24 زخمی ہوئے ہیں۔ خود کو دولتِ اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں نے اس وقت حملہ کیا جب سپاہی روزہ کھولنے کی تیاریاں کر رہے تھے۔ ان حملوں میں خودکش حملہ آوروں، کار بموں اور آتشیں مواد کو استعمال کیا گیا۔ اس سے پہلے یہ بندرگاہ القاعدہ کی ایک شاخ کے زیرِ قبضہ تھی تاہم اپریل 2016 میں یمن کی حکومت نے سعودی اتحاد کے ساتھ مل کر اس کا کنٹرول واپس لے لیا تھا۔ ’سلیپر سیلز‘ روئٹرز کے مطابق پہلا حملہ مکلا کے مغرب میں ہوا جب ایک خود کش حملہ آور نے خود کو چیک پوائنٹ پر اڑا لیا۔ بعد میں ایک کار بم دھماکے کے ذریعے خفیہ ایجنسی کے ہیڈکواٹر کو نشانہ بنایا گیا۔ جزیرہ نما عرب میں موجود القاعدہ اب یمن میں جاری خانہ جنگی کا فائدہ اٹھا کر اسلحہ، رقوم اور علاقوں پر قبضہ کر رہی ہے۔ یمنی حکام کا کہنا ہے کہ القاعدہ اور دولتِ اسلامیہ کے درمیان دشمنی کے باوجود ان کے حامی ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مکلا میں اب بھی ان تنظیموں کے خفیہ ٹھکانے موجود ہیں اور ہم ان کے خلاف کام کر رہے ہیں۔